اسلام آباد (آن لائن ) مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کو خون کی شریان کروٹڈ آرٹری میں اسٹنٹنگ کیلئے امریکا منتقل کیا جائے گا۔ نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ پلیٹس کم ہونا چیلنج بن گیا ہے، پلیٹ لیٹس غیرمتوازی ہونے سے کوئی اگلا پروسیجرنہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ نوازشریف کے جسمانی دفاعی نظام میں خرابی کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجوہات معلوم نہیں کی جاسکیں جو چیلنج بن گیا ہے۔ پلیٹ لیٹس غیرمتوازی ہونے سے نوازشریف کا کوئی پروسیجرنہیں کیا جا سکتا۔ ڈاکٹرعدنان نے کہا کہ امریکا میں نوازشریف کے دماغ کو خون فراہم کرنیوالی کروٹڈآرٹری میں اسٹنٹنگ کی جائیگی۔جس کے لیے نوازشریف کو جلد امریکا منتقل کیا جائے گا۔ مزید برآں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق لندن کے رائل برامپٹن ہسپتال میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا گیا، معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو ایک نہیں کئی بیماریاں لاحق ہیں۔رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو بہ ظاہر آئی ٹی پی کی بیماری ہے جس کی وجہ سمجھ نہیں آرہی ہے، پلیٹ لیٹس کا معاملہ کنٹرول میں نہ آیا تو ٹوکسی کولوجی اسکریننگ کی جائے گی۔ اسی طرح غیر ملکی ڈاکٹرز نے نواز شریف کو زہر دیے جانے کے خدشے کا اظہار کر دیا۔سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کا معاملہ غیر ملکی ڈاکٹروں کیلئے بھی معمہ بن گیا ہے۔ برطانیہ میں نواز شریف کا علاج کرنے والے ڈاکٹر ڈیوڈ آر لارنس نے بھی زہر خوانی کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ برطانوی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس متوازن نہ ہوئے تو ٹاکسیلوجی سکرینگ کرانا پڑی گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور ان کے پلیٹ لیٹس کو مستحکم کرنے کے لیے علاج جاری ہے۔نواز شریف کے محفوظ علاج کے لیے 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک پلیٹ لیٹس ہونے چاہیں۔ جبکہ نواز شریف کو دل میں خون کی شریانوں کا بھی مسئلہ ہے۔
بائی پاس آپریشن کے بعد ان کی طبیعت کچھ بہتر ہے مگر خون کی شریانوں میں مسائل اب بھی ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے دل کی ایم آر آئی بھی ہو رہی ہے۔ انھیں دن میں دو مرتبہ واک بھی کرنی چاہیے۔ ان کے مرض کی مکمل تشخیص کا عمل بھی جاری ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی یہ رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں بھی جمع کروا دی گئی ہے۔ جبکہ دوسری جانب شریف خاندان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو علاج کیلئے برطانیہ سے امریکا لے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ کوشش ہے کہ نواز شریف کا علاج امریکا سے کروایا جائے۔