اسلام آباد (این این آئی)ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ انسانی حقوق کا عالمی دن اقوام متحدہ کی طرف سے عالمی سطح پر انسانی وقار برقرار رکھنے اور لوگوں میں انسانوں کے حقوق کے حوالے سے بیداری پیدا کرنے کی غرض سے منایاجاتا ہے۔ اقوام متحدہ کیچارٹر میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ
اقوام متحدہ کے لوگ یہ یقین رکھتے ہیں کہ کچھ ایسے انسانی حقوق ہیں ?جو کبھی چھینے نہیں جا سکتے ہیں جس میں انسانی وقار شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی مقصد انسانی حقوق کی پامالی کی روک تھام، عوام میں ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے اور خصوصاً خواتین کو انکے بنیادی انسانی حقوق کے بارے میں آگاہی کا شعور فراہم کرنا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آج کشمیر، فلسطین، شام سمیت دنیا کے کئی مسلم ممالک میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جا رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ناکہ بندی کو 127 دن گزر چکے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ ریاست کے لاکھوں لوگ گھروں میں محصور ہیں فوجی طاقت سے کشمیری عوام کو یرغمال بنالیا گیا ہے بھارتی حکومت کشمیری عوام سے کھلی جنگ چھیڑ چکی ہے، گھر گھر ناکے اور تلاشیاں جاری ہیں، کشمیر میں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے۔قاسم خان سوری نے کہا کہ بھارتی حکومت نے بین الاقوامی میڈیا و ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کو ریجن میں رسائی نہ دیکر کمیونیکیشن کا مکمل بلیک آؤٹ کر دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت کر دی ہے اور خوراک و ادویات کی اس شدید قلت کی وجہ سے کوئی بھی انسان مقبوضہ کشمیر میں تباہ کن صورت حال اور اموات کا اندازہ لگا سکتا ہے۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ بھارتی قابض فورسز کی جانب سے کشمیری مسلمانوں کے قتل عام سے مقبوضہ وادی کی ڈیموگرافی تبدیل کئے جانے کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور حقوق البشر کی تنظیموں کی مجرمانہ خاموشی کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔ حقوق انسانی کے چیمپئن ممالک کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اس بدترین انسانی المیہ کو ختم کرانے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورت حال تشویشناک ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کی حالت زار کے حوالے سے کوئی لفظ بھی باہر نہیں آ رہا۔ قاسم خان سوری نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج دنیا کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرے،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے آلام و مصائب پر توجہ دے۔