اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں عمران خان کی ٹیم میں کئی نئے چہرے موجود ہیں اور گورننس کے بھی کئی مسائل ہیں۔کئی ناتجربہ کار لوگ بھی ہیں۔
ماضی کی طرح اب بھی کچھ ایسے لوگ ہیں جو اپنے فائدے پر یقین رکھتے ہیں۔کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے ماضی کے حکمرانوں کے ساتھ رابطے ہیں جو اس حکومت کو ناکام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،لیکن اس تمام صورتحال میں کچھ اچھے کام بھی ہورہے ہیں جس کے پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔لیکن بدقسمتی سے اس کی کوئی بات نہیں کرے گا۔آگے جا کر پاکستانیوں کی زندگی پر جو اثرپڑے گا اس پر کوئی بات نہیں کر رہا۔سمیع ابراہیم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو جہاں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے وہاں ایک مسئلہ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت بھی تھی۔ڈالر کی قیمت 165 روپے تک چلی گئی لیکن اب ڈالر کی قیمت آہستہ آہستہ نیچے آ رہی ہے اور میں آپ کو یہ خبر دیتا چلوں کہ دسمبر کے آخر تک ڈالر کی قیمت 150روپے تک آنے کا امکان ہے۔جب کہ اگلے دو مہینوں میں ڈالر کی قیمت 145روپے ہو جائے گی۔جو کہ روپے کے مقابلے میں اصل قیمت بنتی ہے۔جب ڈالر کی قیمت میں کمی ہو گی تو پھر مہنگائی بھی آہستہ آہستہ کم ہو گی کیونکہ کئی چیزیں ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے مہنگی ہوئی ہیں۔