لاہور( آن لائن ) لاہور ہائی کورٹ نے اضافی فیس نہ دینے والے طلبا کواسکولوں سے نکالنے سے روک دیا، عدالت نے عبوری حکم نامے میں کہا اضافی فیس کی عدم ادائیگی پربچوں کی عزت نفس مجروح نہ کی جائے اور والدین کو وصول کردہ اضافی فیس سات دنوں میں واپس کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے اضافی فیسوں کی وصولی کیخلاف درخواست پرعبوری فیصلہ جاری کردیا، جسٹس ساجدمحمودسیٹھی نیدرخواست پرعبوری فیصلہ جاری کیا۔حکم نامے عدالت نے اضافی فیس نہ دینے والے طلبا کو اسکولوں سے نکالنے سے روک دیا اور کہا اضافی فیس کی عدم ادائیگی پربچوں کی عزت نفس مجروح نہ کی جائے۔ جسٹس ساجدمحمودسیٹھی نے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے مطابق فیسیں وصول کی جائیں گی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی فیسوں سے متعلق جامع رپورٹ پیش کرے گی۔حکم نامے میں کہا گیا والدین کو وصول کردہ اضافی فیس سات دن میں واپس کرنا ہوگی، بعد ازاں درخواستوں پر مزید سماعت گیارہ دسمبر کو ہوگی۔یاد رہے رواں سال ستمبر میں سپریم کورٹ نے نجی اسکول کی فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے فیسوں میں 2017 کے بعد ہونے والے اضافے کو کالعدم قرار دیا تھا۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا تھا نجی اسکولوں ںے 2017 سے خلاف قانون فیس میں بہت زیادہ اضافہ کیا، اسکول کی فیس کے دوبارہ تعین کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی اور اتھارٹی کی منظور شدہ فیس ہی والدین سے وصول کی جائے گی۔