اسلام آباد( آن لائن ) تیز گام ریلوے حادثہ کی آزادانہ انکوائری وزیر ریلوے شیخ رشید کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کی دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کون سا قانون ہے جس کے تحت وزیر ریلوے معاوضہ جات کا اعلان کیا کیا وزیر ریلوے اپنی جیب سے معاوضہ دینگے ۔
عدالت نے وزارت داخلہ اور وزارت ریلوے سے تفصیلی جواب طلب کرلیا ۔ تیز گام حادثے پر انکوائری رپورٹ بھی عدالت نے طلب کرلی درخواست جیورسٹ فائونڈیشن نے دائر کی وزارت داخلہ نے جواب جمع کروانے کیلے عدالت سے وقت مانگ لیا ۔ دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کیا آپ نے حادثے میں شکار لوگوں کو معاوضہ فراہم کیا جس کے جواب میں وزارت ریلوے حکام نے کہا کہ رپورٹ قائمہ کمیٹی میں پیش کی ہے ابھی انکوائری چل رہی ہے جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کون سا قانون ہے جس کے تحت وزیر ریلوے معاوضہ جات کا اعلان کیا کیا وزیر ریلوے اپنی جیب سے معاوضہ دینگے وکیل درخواست گزار حنیف راہی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ وزیر ریلوے کے ماتحت آزادانہ انکوائری نہیںہوسکتی عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ زخمیوں کی صورتحال کیا ہے کتنا معاوضہ دیا اور کب دیا ؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ کیا ہے اور واقعہ کی ایف آئی آر درج ہوئی جواب عدالت میںجمع کروائیں سماعت تیرہ جنوری تک ملتوی کردی گئی ۔