اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی سہیل بھٹی نے مولانا فضل الرحمان کے پلان سی پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب کی نگاہیں جمی تھیں کہ کس طریقے سے آزادی اور دھرنا ختم ہوا ، ان کے پیچھے کیا مقاصد تھے جو حاصل کر لیے گئے ۔ مولانا اپنیہر تقریر میں عمران خان کے استعفیٰ اور نے الیکشن کا مطالبہ کرتے نظر آئے ۔ تاہم اس حوالے سے ابھی تک کوئی کمیٹی بنی اور نہ اس پر کوئی بات کی گئی اس کے باوجود مولانا فضل الرحمان اسلام آباد چھوڑ کر واپس روانہ ہو گئے ۔ صحافی حلقے میں تشویش کا اظہار کیا لیکن اس حوالے سے
کوئی ٹھوس بات سامنے نہیں آ ئی ۔ تاثر یہی دیا جاتا ہے کہ مولانا فضل الرحمان خالی ہاتھ نہیں لوٹے ، کچھ نہ کچھ لے کر گئے ہیں ۔ پچھلے کئی دنوں سے چہ مگوئیوں کا بازار گرم ہے کہ دسمبر میں وزیراعظم عمران خان اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے جس پر ان ہاؤس تبدیلی ہو گی، نئے انتخابات بھی ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے مولانا دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ ان کیساتھ کمٹمنٹ کی گئی ہے لیکن اس حوالے سے یہ پتہ نہیں چل سکا یہ کمٹمنٹ کس نے کی ۔ آیا یہ کوئی غیر جمہوری طاقت تو نہیں ہے جس نے مولانا صاحب کو یقین دلایا ہے۔