اسلام آباد (این این آئی) چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں سماعت کے دور ان اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ 3 سال کے لیے توسیع دے رہے ہیں، کل کوئی قابل جنرل آئے گا تو پھر کیا اسے 30 سال کے لیے توسیع دیں گے؟ ۔ جمعرات کو دور ان سماعت
چیف جسٹس پاکستان نے انتہائی اہم ریمارکس دیے کہ آپ 3 سال کے لیے توسیع دے رہے ہیں، کل کوئی قابل جنرل آئے گا تو پھر کیا اسے 30 سال کے لیے توسیع دیں گے؟جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ابہام ہے، آپ رولز میں ترمیم کرتے رہے ہیں، پھر ہم نے ایڈوائزری کردار لکھ دیا۔