اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

سیاست میں زلزلہ، یہ زلزلہ کس کے محل کو زمین بوس کرے گا ؟ تہلکہ خیز انکشاف کر دیاگیا

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف کالم نگار مظہر برلاس اپنےکالم ’’آصف زرداری اور بودی شاہ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔آصف زرداری نے تو اس وقت ’’پاکستان کھپے‘‘ کا نعرہ بلند کیا جب ہر طرف آگ لگی ہوئی تھی۔ آصف زرداری نے تو عدالتوں پر حملے نہیں کئے۔ یہ کام بھی تمہارے چہیتے ہی نے کیا، تمہارا چہیتا ہی یہ کہتا رہا کہ ججوں میں بغض بھرا ہوا ہے، وڈیو اسیکنڈل بھی وہی لائے،

بریف کیسوں کا کام بھی انہوں نے کیا، ٹیلی فون پر فیصلوں سے متعلق ہدایات بھی انہوں نے دیں۔ پیپلز پارٹی تو چپ رہی، اس نے عدالتی قتل بھی برداشت کیا۔ ججوں کی تحریک میں بھی پیپلز پارٹی کے لوگ شہید ہوئے، ڈاکٹر اسرار شاہ کی ٹانگیں اڑ گئیں، نرگس فیض ملک موت کے منہ سے واپس آئی، اب ان لوگوں نے عورت کی ہمدردی کہاں سے نکالی لی ہے جب محترمہ بینظیر بھٹو شہید پر ظلم ہوتا تھا تو یہ ہمدردی کہاں تھی؟ پچھلی صدی میں جب شہلا رضا، شرمیلا فاروقی اور شگفتہ جمعانی کو قید و بند کا سامنا تھا تو یہ ہمدردی کہاں سو گئی تھی اور آج جب فریال تالپور قید کاٹ رہی ہیں تو یہ ہمدردی کیوں چپ ہے۔ کیا یہ ہمدردی صرف چہیتے کی بیٹی پر جاگتی ہے، آخر یہ ہمدردی حاکم زرداری کی بیٹی پر کیوں خاموش رہتی ہے، بھٹو کی بیٹیوں پر کیوں نہیں بولتی؟ پیپلز پارٹی ہمیشہ انصاف کے دروازوں پر رُلتی رہی مگر بھاگی نہیں، اب تو طاقتوروں نے تمہارے لاڈلے دوست کو بھی بتادیا ہے کہ ان کا اصل چہیتا ایک ہی ہے، اس چہیتے کا انتخاب طاقتوروں نے 1980میں کیا تھا، اس سے محبت اور ہمدردی ابھی تک چل رہی ہے، رہا لاڈلا تو اس سے کوئی محبت نہیں، اس سے محبت وقتی تھی، اب اسے سایہ ملنا بند ہو گیا ہے، اسی لئے تو لاڈلے کی فرسٹریشن بڑھ رہی ہے، اس کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ عثمان بزدار سے محبت اسے بھنور میں لے آئی ہے۔ اس کے آس پاس گرداب ہی گرداب ہیں کیونکہ اس نے اپنے گرد ایسی شخصیات جمع کیں جن کے چال چلن کے سرٹیفکیٹ مشکوک ہیں، دریا کی موجوں میں شکوک پیدا ہو چکے ہیں اور اگر کبھی راستے میں شکوک کے ڈیرے لگ جائیں تو پھر جناتی کام تیز ہو جاتے ہیں، حالات ہچکولے کھا رہے ہیں، ہر طرف بھونچال کا سماں ہے۔ سیاست میں زلزلہ ہے، پتا نہیں یہ زلزلہ کس کس کے محل کو زمیں بوس کرتا ہے، بہرکیف چہیتا لندن جا چکا ہے، گیم چینجر اُس کے ساتھ ہے، لاڈلا گرداب میں جبکہ آصف زرداری جیل میں انصاف کا منتظر ہے، اس کی بہن ہمدردی کی نگاہیں تلاش رہی ہے حالانکہ وہ خود جیل میں قیدی خواتین کے لئے ہمدردی کی علامت بن چکی ہے مگر ہمدردی ہر ایک کے لئے کہاں ہوتی ہے‘‘۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…