ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

اگر سمندری مداخلت انڈس ڈیلٹا اور کوسٹ لائن پر جاری رہتی ہے تو سال2060تک کتنےساحلی شہر سمندر برد ہوجائینگے؟پڑھئے تفصیلات

datetime 31  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سمندر پر تحقیق کرنے والے قومی ادارے این آئی او کے سربراہ ڈاکٹر آصف انعام نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر یہی سمندری مداخلت انڈس ڈیلٹا اور کوسٹ لائن پر جاری رہتی ہے توسال2060تک 3 ساحلی شہر کراچی،ٹھٹھہ اوربدین سمندر برد ہوجائیں گے۔رپورٹ کے مطابق منگروو کا بھی خاتمہ تیزی سے ہورہا ہے اور یہ سب طوفان اور سیلاب جیسی قدرتی آفات کا سبب بنتا ہے۔

تاہم اب ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت فوری طور پر ساحلی پٹیوں کو سمندری مداخلت سے ہونے والے مزید نقصان سے بچنے کیلئے اقدامات کرے اور منگروو لگائے جائیں اور ساتھ ہی درختوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ کیا جائے تاکہ ان قدرتی آفات سے ملک کو بچایا جاسکے۔فشر فوک فورم کے سربراہ محمد علی شاہ نے این آئی او کی رپورٹ کو خطرے کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ ویک اپ کال ہے۔انہوں نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک 22لاکھ ایکٹر سے زائد زرعی زمین سمندر برد ہوچکی ہے ۔واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے 2015میں اس وقت کے وزیراعظم کو خط ارسال کیا تھا ۔ خط میں کہا گیا تھا کہ سمندری مداخلت کے باعث ساحلی شہر ٹھٹھہ ، بدین آئندہ 30سالوں میں سمندر برد ہوجائیں گے۔خط میں مزید کہا گیاکہ اگر اس معاملے کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات نہیں کیے گئے تو 2060تک کراچی بھی سمندر برد ہوجائیگا۔لیکن حسب روایت اس چونکا دینے والی رپورٹ کے باوجود صاحب اقتدار طبقے کی جانب سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے تھے۔حتی کہ خط میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا تھا کہ وزارت پانی و توانائی، بحریہ ، سمندر پر تحقیق کا ادارہ اوشنوگرافی سمیت دیگر قومی ادارے فوری اس حوالے سے اپنی تحقیق کا آغاز کریں تاکہ اس صورتحال پر قابو میں لایا جاسکے۔ماہرین ساحلی علاقوں میں اس قیامت خیز تبدیلی کی وجہ کو موسمیاتی تبدیلی ، درجہ حرارت اور غیر منظم اور بے ہنگم شہری تعمیرات ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…