اسلام آباد (آن لائن)جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور اس میں سیاسی جماعتوں کو شریک ہونے کی دعوت بھی دی گئی جس پر مسلم لیگ ن کی جانب سے مولانا کو آزادی مارچ اور دھرنے کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی گئی۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) دھرنے کا پلان آئندہ چند روز میں دیگر اپوزیشن جماعتوں کے حوالے کر دے گی جبکہ آج ہونے والے اجلاس میں جے یو آئی(ف) کے
اہم رہنما مارچ کا روٹ بھی طے کریں گے۔ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبد الغفور حیدری کی زیر صدارت آج اسلا م آباد میں اجلاس میں جمعیت دھرنے کاپلان ابتدائی سطح پر آج تیار کرلے گی،پلان مرتب کرنے کے لیے چاروں صوبوں کے جنرل سیکرٹریز کو طلب کرلیا گیا ہے۔اجلاس میں مارچ کا روٹ بھی مرتب کیا جائے گا۔ پلان میں سب سے زیادہ اہمیت روٹ کو دی جائے گی، اس کے علاوہ شرکا کے قیام و طعام،موسمی اثرات،ذرائع آمد و رفت کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔دھرنا پلان پر دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے تجاویز طلب کرکے ترمیم کے بعد پلان کو حتمی شکل دیکر اس پرعمل کا آغاز کیا جائے گا۔علاوہ ازیں سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان اپنی گرفتاری کی صورت میں دھرنے کے لیے قیادت کے لیے متبادل قائد کا نام بھی جلد تجویز کریں گے۔اپوزیشن جماعتوں کے شریک ہونے کے باوجود دھرنے کی قیادت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے پاس ہی رہے گی۔جمعیت علمائے اسلام(ف) نے باضابطہ طو رپر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو آگاہ کیا کہ دھرنا پلان کوجس حدتک ہو سکے خفیہ رکھا جائے، اس بارے میں اگر ہماری پہلی حکمت عملی ناکام ہوگئی تو ہم دوسری حکمت عملی پر کام کریں گے، ہم تین پلان بنائیں گے اور حالات کے مطابق فیصلہ کریں گے کہ کس پلان پر عمل کرنا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کویہ بھی بتایا جائے گا کہ کون رابط کار کا کردار ادا کرے گا۔ خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام آزادی مارچ اور دھرنے کا کریڈٹ خود لینا چاہتی ہے تاکہ حکومت کو نقصان پہنچنے کی صورت میں اپنا ڈنکا بجواسکے یہی وجہ ہے کہ مولانا دھرنے کی قیادت اپنے پاس ہی رکھیں گے جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتیں مولانا کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔