لاہور(این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ فضل الرحمان اور دوسرے لوگوں سے بات چیت جاری ہے،مولانا فضل الرحمان فیس سیونگ مانگ رہے ہیں او رہو سکتا ہے کہ درمیانی راستہ نکل آئے اوران کی جان چھوٹ جائے، جورابطوں کے ماہر ہیں وہ رابطوں میں ہیں، جن کو رابطہ کرنا آتا ہے اور جن کی زبان سمجھی اورسنی جاتی ہے وہ رابطے میں ہیں،شہباز شریف وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں،
ان سے کہوں گا کہ ایک طرف کھیلیں،23 سے 26 اکتوبر کے درمیان آزادی مارچ پر اپنی رائے دوں گا،پیپلز پارٹی کا شہزادہ مولویوں سے ڈراہواہے اس نے اپنی تحریک شروع کر دی ہے۔ ریلوے اسٹیشن پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہاکہ میں کوئی اتنا جوڈو کراٹے، بینکاک کے شعلے، بغداد کی راتیں نہیں دیکھ رہا بلکہ سب اچھا دیکھ رہاہوں، مجھے پور ایقین ہے کہ یہ معاملہ ٹھیک ہو جائے گا، مولانا فضل الرحمان اور دیگر بھی ملاقاتیں ہو رہی ہیں اور بات چیت جاری ہے۔ ممکن ہے کہ مولانا فضل الرحمان کشمیر کی ریلی نکالنے کی اجازت مل جائے لیکن دھرنے کی نہیں کیونکہ اسلام آباد میں دھرنے کی گنجائش نہیں ہے۔اور وہ جو فیس سیونگ مانگ رہے ہیں انہیں وہ دی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ میر ے نزدیک نوازشریف صاحب اکیلے رہ گئے ہیں، شہبازشریف فیصلہ نہیں کرپارہے اور وکٹ کی دونوں طر ف کھیل رہے ہیں، میں نے انہیں کہا ہے کہ یا ہاتھ آسما ن کو لگا لیں یا پاؤں پر لگالیں،میں نے آپ کو کہا تھا کہ 23سے 26اکتوبر تک آپ کو اصل خبر دوں گا۔انہوں نے کہاکہ خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، احسن اقبا ل،سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، اور رانا تنویر یہ پانچ دس بڑے اچھے اراکین اسمبلی ہیں جوبہتری کیلئے کام کررہے ہیں۔ مجھے پوری امید ہے کہ مولا نا فضل الرحم بھی ایک راستہ نکالیں گے۔مولانا فضل الرحمن اور
حکومت کے درمیان بات چیت جاری ہے ابھی معاملات طے نہیں ہوئے ہیں۔ جورابطوں کے ماہر ہیں وہ رابطوں میں ہیں، جن کو رابطہ کرنا آتا ہے اور جن کی زبان سمجھی اورسنی جاتی ہے وہ رابطے میں ہیں، 23سے 26اکتوبر کے درمیان آپ کو اچھے نتیجے ملیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اکتوبر،نومبر اور دسمبر کے مہینے سیاسی انتشار کے مہینے ہیں جب جنوری آئیگاتوسارے ملک پر عمران خان کی ترقی کے ستارے جگمگائیں گے۔ وزیراعظم چوروں اورڈاکوؤں کو انشاء اللہ انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ بہت ساری باتیں پردے کے پیچھے ہوتی ہیں تو میں اس پوزیشن میں نہیں ہوں،صرف ایک بات کرتا ہوں کہ رابطے جاری ہیں اورجن کو لوگوں کو رابطوں کا طریقہ آتا ہے وہ رابطے کررہے ہیں اور26اکتوبر کو آپ کو فائنل خبر دوں گا۔ انہوں نے مسلم لیگ(ن) کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ساری مصیبتیں انہوں نے خود منگوائی ہیں اورمریم بی بی نے ان کو اس جگہ پر پہنچایا ہے، شہبازشریف ان کو باہر سے لیکر آئے اوران کی سیاست کو زندہ کیا۔
شہباز شریف اب وکٹ کی دونوں طرف کھیل رہے ہیں،اب شہبازشریف نہ ہاتھ آسمان کو لگا رہے ہیں اورنہ پاؤں زمین پرلگا رہے ہیں اگرانہوں نے عقل سے کام لیا تو وہ پنجابی کی مثال ہے کہ ”ڈھلے بیرا ں دا کجھ نہیں گیا“، ابھی بہتری پیدا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مارچ کے حوالے سے یہ بات کرسکتے ہیں لیکن دھرنے میں یہ نہیں جائیں گے اور مولانا فضل الرحمن سے بھی توقع ہے کہ وہ دھرنے میں نہیں جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ میں نے وزیر اعظم عمران خان سے کہا ہے کہ ان کو چھو ڑ دو، دفع کرو
ان سے جان چھڑاؤ لیکن وہ نہیں چھوڑ رتا تومیں کیا کروں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیشہ کارکن ہی جیلوں میں جاتے ہیں یہ موجیں کرتے ہیں پہلی مرتبہ لیڈر جیلوں میں گئے ہیں تو لاہورمیں ان کی حمایت میں ایک سائیکل کا ٹائرنہیں جلااورجن لوگوں کو لایاجاتا ہے ان کی تعدادویسے ہی نہ ہونے کے برابراہے۔انہوں نے احسن اقبال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ احسن اقبال کیس پہلے ہی کھلا ہو اہے۔ انہوں نے آزادی مارچ کے حوالے سے کہا کہ ہماری غلطی ہے کہ ہم نے انہیں بہت زیادہ لفٹ کرائی ہے۔
ڈنڈوں اور سوٹوں کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہونے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ دنیا میں اسلامی قوتوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے، مدرسے اسلام کا قلعہ ہیں اور ہمیں علمائے کرام کی عزت کرنی ہے۔آپ جوسوٹیاں اورڈنڈے دکھا رہے ہیں خدا کے لئے مذہبی لوگوں کو آپ اس طرح پیش کریں گے تو آگے ہی اسلامی مدرسوں پر عالمی سطح کا بہت دباؤ ہے،میں مدرسوں کاحامی ہوں،بعض بے وقوف لوگ دہشت پھیلانے کیلئے ایسی فوٹیج وائرل کررہے ہیں کہ کل ان پر اورمصیبتیں اورمشکلات بڑھیں۔ بعض بیوقوف طاقتیں مولانا فضل الرحمان کا جو چہرہ پیش کر رہی ہیں وہ دہشتگرد کی طرح پیش کر رہی ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے او ریہ غلط ہے، مولانا فضل الرحمان خود ایک سے دو دہشتگردی کی نظر ہونے سے بچے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے شہزادے نے اپنی تحریک شروع کر دی ہے، پیپلزپارٹی کا شہزادہ مولیوں سے ڈرا ہوا ہے وہ اس طرف نہیں جائے گا کہ کہیں مولوی اسلام آباد میں دھرنا دیدیں گے۔