چناری(آن لائن )مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لائن آف کنٹرول چناری اور چکوٹھی کے درمیان(چنوئیاں ،بھرائیاں) کے مقام پر جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا بھارتی مورچوں کے سامنے احتجاجی دھر نا دسویں جبکہ بھوک ہڑ تال دوسرے روز بھی جاری رہی بھارت مخالف ،آزادی کے حق میں زبردست نعرے بازی۔
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے قائدین اور اقوام متحدہ کے نمائندوں کے درمیان رابطوں کے باعث ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد شاہراہ سرینگر سے کنٹینر ہٹا کر ایل او سی چکوٹھی کی طرف بڑھنے کی کال موخر کر دی گئی پولیس کی بھاری نفری کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی روک تھام اور مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے شاہراہ سرینگر پر کنٹینر لگائے گیارویں روز بھی مورچہ زن ۔تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنمائوں ڈاکٹر توقیر گیلانی ،حافظ انور سماوی،عبدالحمید بٹ،سلیم ہارون ،رفیق ڈار اور دیگر قائدین کی قیادت میں احتجاجی دھرنا دسویں جبکہ تین درجن کے قریب کارکنوں کی بھوک ہڑتال دوسرے روز میں داخل ہو گئی ہے انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ گیارہ روز سے چکوٹھی اور گردونواح کے پچاس ہزار سے زائد عوام کا راستہ کنٹینر لگا کر بند ہونے سے تنگ عوام نے بھی منگل کے روز روڈ کی بندش کے خلاف ایل او سی کی طرف مارچ کرنے کی کال کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے بدھ کی شام تک روڈ کھولنے کی یقین دہانی کے بعد موخر کر دیا گیا ہے انتظامیہ کی جانب سے آبشار کے قریب کنٹینر لگا کر روڈ کی بندش سے چکوٹھی،وادی کھلانہ اور گردونواح کی پچاس ہزار سے زائد عوام محصور ہو چکی ہے اور وہ شدید مشکلات اور پریشانیوں کا شکار ہیں ۔
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر گلگت بلتستان زون کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر لبریشن کی قیادت اور اقوام متحدہ کے نمائند گان کے درمیان رابطے مکمل ہو چکے ہیں مذاکرات کے لیے وقت اور جگہ کا تعین کیا جا رہا ہے امید ہے کہ ہمارے مذاکرات ان شاء اللہ کامیاب ہوں گے مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں دھرنا پر امن طور پر ختم کریں گے ۔
اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے شاہراہ سرینگر پر کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو ہٹا کر چکوٹھی کی طرف مارچ کرتے ہوئے وہاں دھر نا دیں گے یہ پہلی مرتبہ ہے جب اقوام متحدہ کے نمائندگان مظاہرین کے ساتھ براہ راست مذاکرات کریں گے اس دھرنے کے دوران ضلع جہلم ویلی بھر کے عوام نے ہمارا بہت ساتھ دیا جس پر ہم ان کے شکر گذار ہیں اقوام متحدہ کے نمائندوں سے رابطوں کے بعد یہ امید ہے کہ کل بدھ کی شام تک مذاکرات میں معاملات طے ہو جائیں گے۔
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کی رہنماء طاہرہ توقیر کا کہنا تھا کہ ہم دوسرے روز بھی بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں یہ ہمارے پر امن مارچ کا آخری اور دوسرا مرحلہ ہے اس کے بعدایک ہی آپشن موجود ہے اقوام متحدہ کے نمائند گان ہمارے ساتھ مذاکرات کریں نہیں تو حکومت کنٹینر ہٹائے اور ہمیں آگے جانے دے اگر ہمیں پر امن طور پر آگے نہیں جانے دیا تو ہم خود کنٹینر ہٹا کر آگے کی طرف بڑھیں گے ہم آج تک پر امن رہے اور آئندہ بھی پر امن رہیں گے ہمارا مقصد سیز فائر لائن کراس کر کے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی مدد کے لیے سرینگر پہنچنا ہے اقوام متحدہ کی قرار داد نمبر 47شق نمبر پانچ کے مطابق منقسم کشمیر کے رہنے والوں کو کوئی بھی سیز فائز کراس کرنے اور آر پار آنے جانے سے نہیں روک سکتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ سیز فائر لائن کے آر پار ہمیں آنے جانے دیا جائے۔