پشاور(آن لائن)محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے 186خطرناک دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کر دی ہیں۔ خطرناک ترین دہشت گرد دہشت گردی ، اہم تنصیبات کو نقصانات پہنچانے ، خود کش حملوں سمیت دیگر سنگین ترین جرائم میں ملوث ہیں ۔روپوش ملزمان میں بعض کا تعلق کالعدم جماعتوں سے بھی ہیں ۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں پشاور کے 20دہشت گرد ، مردان کے 16دہشت گرد ، چارسدہ کے 10دہشت گردوں ، نوشہرہ کے 8دہشت گردوں ، صوابی کے 27دہشت گردوں ، سوات کے 7دہشتگردوں ، بونیر کے 7دہشتگردوں ، شانگلہ کے 9دہشت گردوں ، دیر اپر کے 7دہشت گردوں ، دیر لوئر کے 7دہشت گردوں ، چترال کے ایک دہشت گرد ، بٹگرام ،مانسہرہ ، طور غر ، کے ایک ایک دہشت گرد ، ہری پور کے 3دہشت گرد ، کوہاٹ کے 9دہشت گردوں ، ہنگو کے 4دہشت گردوں ، کرک کے 5دہشت گردوں ، بنوں کے 20دہشت گردوں ، لکی مروت کے 15دہشت گردوں اور ڈی آئی خان کے 8دہشت گردوں کی فہرستیں جاری کردی ہیں جن پر ان کے سروں کی قیمتیں مقرر کی گئی ہیں ۔جن میں بعض تعلیم یافتہ دہشت گرد بھی شامل ہیں جن کے خلاف مختلف تھانوں اور سی ٹی ڈی کے تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے مبینہ دہشتگردوں کا تعلق یکہ توت ، چمکنی ، حیات آباد ، دلہ زاک روڈ ، دائود زئی سمیت شہر کے مختلف علاقوں سے ہے ۔ جن میں افغان مہاجرین دہشت گرد بھی شامل ہیں ۔ جو کہ عرصہ دراز سے روپوش ہیں خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی میں ملوث اہم ترین دہشت گردوں کو گرفتار کر چکی ہیں۔