کراچی (این این آئی) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زبردست تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای100انڈیکس 1400پوائنٹس بڑھ گیا جس کے باعث انڈیکس 34ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا جبکہ 217ارب روپے کے ریکارڈ اضافے سے سرمائے کا مجموعی حجم 67کھرب روپے سے تجاوز کر گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ گذشتہ ہفتے بلندیوں کی جانب گامزن رہی 4روزہ تیزی میں انڈیکس1602.57پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم ایک روزہ مندی سے
انڈیکس160.20پوائنٹس لوز کر گیا مگر مجموعی طور پر مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی۔اسٹاک ماہرین کے مطابق تاجر برادری کی آرمی چیف اور وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد اعتماد کی فضاء قائم ہوئے معیشت کی بحالی کیلئے حکومت کے نئے مجوزہ اقدامات اور تعمیراتی شعبے کیلئے فکسڈ ٹیکس اسکیم متعارف کئے جانے سے بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی سرگرمیوں کی بحالی کے نتیجے میں مارکیٹ میں تیزی کے اثرات دیکھے گئے تاہم ایک روزہ مندی کی وجوہات ایف اے ٹی ایف اجلاس اور مولانا فضل الرحمن کا اعلان کردہ دھرنے پر سرمایہ کاروں کیے تحفظات بتائے جاتے ہیں۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے کے ایس ای100انڈیکس میں 1442.37پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 33033.32پوائنٹس سے بڑھ کر34475.69پوائنٹس ہو گیا اسی طرح744.36پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 15493.02پوائنٹس سے بڑھ کر16237.38پوائنٹس پر جا پہنچا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 23972.47پوائنٹس سے بڑھ کر24794.59پوائنٹس ہو گیا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب17ارب 14کروڑ74لاکھ37ہزار229روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے سرمائے کا مجموعی حجم 65کھرب53ارب 98کروڑ69لاکھ95ہزار753روپے سے بڑھ کر67کھرب71ارب 13کروڑ44لاکھ32ہزار982روپے ہو گیا۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 34690.76پوائنٹس کی بلند سطح کو چھو گیا تھا تاہم مندی کے سبب انڈیکس ایک موقع پر32948.29پوائنٹس کی کم سطح پر بھی ٹریڈ ہوتا دیکھا گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ10اب روپے مالیت کے39کروڑ21لاکھ57ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم 6ارب روپے مالیت کے 23کروڑ76لاکھ76ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں
گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر1992کمپنیو ں کا کاروبار ہوا جس میں سے1138کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،760میں کمی اور94کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے بینک آف پنجاب،یونٹی فوڈز لمیٹڈ،کے الیکٹر ک لمیٹڈ،لوٹے کیمیکل،پاک انٹر نیشنل بلک،دوست اسٹیل لمیٹڈ،ورلڈ کال ٹیلی کام،میپل لیف،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ،سمٹ بینک،پاک الیکٹرون،فوجی سیمنٹ،اینگرو پولیمر،دیوان سیمنٹ،پی آئی اے،انٹر نیشنل اسٹیل لمیٹڈ اورنیمائر ریسائنس سر فہرست رہے۔