اسلام آباد(آن لائن)بلوچستان عوامی پارٹی مینگل نے ایک مرتبہ پھر سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سربراہ بلوچستان عوامی پارٹی مینگل کے مطابق گذشتہ ایک برس کے دوران کسی بھی نکات پر عمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے دھکمی دی کہ ان کی پارٹی وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کرلے گی۔اختر مینگل نے کہا کہ 6 نکاتی ایجنڈا بلوچستان کے سنگین مسائل کا حل ہے،
جس کا ہم کئی عرصے سے سامنا کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھی بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے وفاقی حکومت سے اختلافات کا اظہار کیا تھا۔ نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے انٹرویو میں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے قائد اختر مینگل نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ہمارے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے ان میں زیادہ تر پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو پانچ ہزار لاپتہ افراد کی فہرست دی جن میں سے صرف چار سو کو بازیاب کرایا گیا جبکہ مزید لوگوں کو غائب کر دیا گیا ہے۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کا سلسلہ اب بند ہو گیا ہے جبکہ مزید لوگوں کو غائب کیا جا رہا ہے جس سے بلوچستان میں بے چینی پھیلتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بلوچستان کے مسائل پر حکومتی پیش رفت پر مطمئن نہیں ہوں ابھی تک صرف ان پر غور کیا گیا ہے لیکن ابھی بھی 95 فیصد مسائل ویسے ہی ہیں۔اختر مینگل کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے علاوہ ہمارے دیگر پانچ مطالبات بھی پورے نہیں کئے گئے اور اس حوالے سے متعین کی گئی ڈیڈ لائن اب ختم ہو چکی ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل حکومت کا ساتھ چھوڑنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد ہی حکومتی اتحادی جماعت بی این پی مینگل کی جانب سے حکومت کو کافی ٹف ٹائم دیا گیا ہے۔