کوئٹہ( آن لائن) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے قافلوں کو روکنے کی کوشش کی گئی تو پھر ہر جگہ دھرنا ہوگا اور پورا ملک جام کردیں گے، ہم اپنی کشتیاں جلا کر میدان میں نکلے ہیں، اسمبلیوں سے استعفیٰ ہم نہیں حکومت کو دینا ہوگا، حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہونگے دھاندلی زدہ حکمرانوں کو اب جانا ہوگا،حکومتی ترجمان شہباز شریف کی تعریفیں کرکے اس کونواز شریف کا برادر یوسف بنانے چاہتے ہیں،
جے یو آئی سے مذاکرات کے لیے وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کی قیادت میں بنائی گئی کمیٹی پر عمران نیازی نے یوٹرن لیتے ہوئے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے، ہمیں یہ لوگ کہتے رہے کہ ہم مذہبی کارڈ استعمال کررہے ہیں مگر انہوں نے تو پورا مذہبی امورہی استعمال کرلیا ہے۔ہفتہ کے روز اپنی رہائشگاہ جامع مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ آج حکومتی ترجمانوں کو شہباز شریف پر بڑا پیارا آرہا ہے، فردوس عاشق اعوان، فیاض الحسن چوہان سمیت دیگر حکومتی ترجمان شہباز شریف کی بڑی تعریفیں کررہے ہیں کل یہی لوگ کہتے تھے سب سے بڑا کرپٹ شہباز شریف ہے، حکومتی ترجمان شہباز شریف کو میاں نواز شریف کا برادر یوسف بنانا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا ہے ہم نے ملک بھر میں 15ملین مارچ کئے ہیں اب 27اکتوبر کو ہمارے قافلے اپنی منزل کی طرف روانہ ہونگے، ہمارا آزادی مارچ مکمل پرامن ہوگا کوئی پتہ یا شیشہ نہیں ٹوٹے گا، تحریک انصاف کی طرح ہم پارلیمنٹ پر حملہ آور نہیں ہونگے ہم تو جمہوریت اور پارلیمنٹ کے محافظ ہیں اور پارلیمنٹ گند سے صاف کریں گے،انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے پرامن قافلوں کو روکنے کی کوشش کی تو پھر جہاں قافلوں کو روکا جائے گا وہی پر دھرنا دیا جائے گااور پورا ملک جام کردیں گے، ہم اپنے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے اپنی کشتیاں جلا کر میدان میں نکلے ہیں، ایک سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہا کہ
اسمبلیوں سے استعفیٰ اپوزیشن کونہیں بلکہ حکومت کو دینا ہوگا،ہمارے پاس تمام آپشن موجود ہیں ہم جو کریں گے اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت کے ساتھ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی ترجمان ٹی وی پر بیٹھ کر کہتے رہے کہ حکومت نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی ہے مگر عمران نیازی نے اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اس پر یوٹرن لیا اور اپنے ہی وزیر مذہبی امور سے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے، حکومت سے ہمارے کوئی مذاکرات نہیں ہونگے دھاندلی زدہ حکمرانوں کو اب جانا ہی ہوگا۔