اسلام آباد (آن لائن) ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشیر میمن نے عمرے کرنے کا ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے بطور ڈی جی ایف آئی اے اب تک 21 عمرے ادا کر چکے ہیں اور اپنے گناہوں سے معافی کے طلبگار ہیں۔ موصوف آج کل بھی عمرے پر گئے ہوئے ہیں
جب عدالت اسلام آباد نے انہیں ویڈیو سکینڈل میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے رکھا ہے پاکستان کی عدالتی تاریخ میں ویڈیو سکینڈل نے پورے ملک میں ہلچل مچا رکھی ہے اور پورے عدالتی نظام کی جڑیں کھوکھلی کر چکا ہے جبکہ ملک کے اہم تحقیقاتی ادارے کے سربراہ بشیر میمن فرائض کی بجا آوری کی بجائے مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب گئے ہوئے ہیں۔ عدالت اسلام آباد کا اہم بنچ آج ویڈیو سکینڈل کی سماعت کرے گا۔ سیشن جج اسلام آباد نے پی پی سی ایکٹ کے تحت پہلے ہی بشیر میمن کو ویڈیو سکینڈل مقدمہ میں شوکاز نوٹس جاری کر چکے ہیں اوراس شوکاز نوٹس کا تحریری جواب آج عدالت میں جمع کرانا ہے عدالت نے واضح کر رکھا ہے کہ تحریری جواب نہ ملنے پر سمجھا جائے گا کہ ملزم اپنی وضاحت نہیں دے سکا جس پر عدالت ملزم کیخلاف یکطرفہ کارروائی کرے گی۔ ڈی جی ایف آئی اے اب تک اکیس عمرے ادا کر چکے ہیں اور کئی ممالک کے دورے بھی کر چکے ہیں تاہم ان کی بیرونی ممالک کے دورے کرنے کی خواہش اب بھی باقی ہے۔ ویڈیو سکینڈل میں اپوزیشن جماعت نے الزام لگایا تھا کہ احتساب عدالت کے جج کو دھونس دھاندلی اور بلیک میل کر کے نواز شریف کیخلاف فیصلہ لیا گیا ہے تاہم جج نے ان الزامات کی تردید کر دی تھی۔