بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

بے روزگار نوجوانوں کو لوٹنے کا نیا دھندہ شروع، ٹیسٹ کے نام پر ہزاروں نوجوانوں سے فیس وصول کرکے ”مال“بنایاجانے لگا،افسوسناک انکشافات

datetime 15  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ ٹیسٹنگ سروسز بے لگام ہوتی جا رہی ہیں۔ بے روزگار نوجوانوں سے300 سے1500 روپے فیس وصول کی جاتی ہے۔ یہ صورتحال روزگار کے نام پر لوٹ مار ہے۔ ٹیسٹ کے انعقاد کے بعد پوسٹیں کینسل کر کے دوبارہ مشتہر کی جا رہی ہیں۔ جس کے نتیجے میں نوجوانوں کو روزگار کے بدلے خواری مل رہی ہے اور ان کی جیبیں خالی ہو رہی ہیں۔

اس سلسلے میں میرٹ کے نفاذ کو قائم رکھتے ہوئے نئے قوانین اور قواعدو ضوابط وضع کئے جائیں۔ ٹیسٹنگ سروسز کو بے روزگار نوجوانوں سے لوٹ مار  کرنے سے  روکا جائے۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں الطاف شکور نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری ایک خوفناک مسئلہ بن کر جنم لے رہی ہے۔ نوجوان ڈگریاں تھامے گھوم رہے ہیں اور انہیں معیار اور اہلیت کے باوجود روزگار دستیاب نہیں۔ ملک میں آج کل ٹیسٹنگ سروسز فعال ہیں۔ این ٹی ایس، بی ٹی ایس، او ٹی ایس اور سی ٹی ایس پی و دیگر ناموں سے ایک کاروبار وجود میں آگیا ہے جو درخواست دہندگان سے بھاری فیس بینکوں میں جمع کرانے کا اعلان کر کے بھاری رقم وصول کر لیتے ہیں۔ 10یا20 پوسٹوں کے لئے ہزاروں نوجوان فیس جمع کراتے ہیں۔ ٹیسٹ کے انعقاد کے بعد ان پوسٹوں کو کینسل کر دیا جاتا ہے اور کچھ عرصے کے بعد پھر سے ان پوسٹوں کو مشتہر کر دیا جاتا ہے اور بھاری فیس وصول کرنے کا سلسلہ پھر سے شروع کر دیا جاتا ہے۔ الطاف شکور نے کہا کہ پوسٹ کینسل کرنے کی صورت میں درخواست دہندگان کو رقم واپس کی جائے۔ آج کے نوجوان ملک کے مستقبل کے معمار ہیں اگر انہیں ملازمتوں کے حصول کے لئے بھاری رقومات خرچ کرنی، جوتے گھسانے اور کئی طرح کے پاپڑ بیلنے کا سلسلہ جاری رہا تو وہ ملازمتیں حاصل کر کے عوام سے لوٹ مار کی طرف راغب ہوں گے۔ ملک سے جرائم، چوری، ڈکیتی کے خاتمے کے لئے بھی ضروری ہے کہ بے روزگاری کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…