اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

میں نے جو بات کی اس کا جواب عدالت کو دوں گا،حاصل بزنجو ڈٹ گئے ،دھماکہ خیز اعلان کردیا

datetime 15  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(آن لائن) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ پاکستان میں چھوٹے صوبوں کی قوم پرست جماعتیں پنجاب پر بالادستی اور وسائل پر قبضے کا الزام عائد کرتی رہی ہیں میں نہیں سمجھتا کہ اس ملک میں استحصال پنجابی نے کیا ہے اگر کوئی اس بنیاد پر کہتا ہے کہ فوج کی اکثریت پنجابی ہے بیورو کریسی میں ان کی اکثریت ہے تو غربت میں بھی ان کی ہی اکثریت ہے۔

لوگوں کی گمشدگیوں کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے ان کے دورِ حکومت میں بھی دس بارہ افراد کو رہا کر دیتے تھے اب بھی ایسا ہی کیا جا رہا ہے میں نے جو بات کی ہے اس کا جواب عدالت کو دوں گا اور مجھے تین عدالتوں میں بلایا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کیاسینیٹر۔ میر حاصل بزنجو نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جب کوئی اپنی پارٹی کو چھوڑتا ہے تو بنیادی طور پر وہ بے ضمیری اور ضمیر فروشی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ آپ نے آئی جے آئی (اسلامی جمہوری اتحاد)دیکھی، آپ نے جنرل حمید گل کو دیکھا، آپ نے اسد درانی کو دیکھا۔ اصغر خان کیس سب کے سامنے ہے۔ فیض آباد دھرنے کے جو ویڈیو کلپ سامنے آئے وہ بھی لوگوں نے دیکھے۔ اس سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج شوکت صدیقی کو جس طرح نکالا گیا، جسٹس قاضی فائز عیسی کے جن کمنٹس پر ٹرائل ہو رہا ہے، ان تمام کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے میں نے جو بات کی ہے اس کا جواب عدالت کو دوں گا اور مجھے تین عدالتوں میں بلایا گیا ہے۔ میں نے ادارے کی بات نہیں کی سربراہ کی بات کی ہے میں نے جنرل فیض کی بات کی تھی انہوں نے کہا کہ بگٹی ان کے لیے محترم ہیں۔ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ بگٹی نے اپنی قوم کے ساتھ فراڈ کیا ہے تو یہ اس کی رائے ہو سکتی ہے میرا ایسا کوئی خیال نہیں ہے، نا میں بگٹی بننا چاہتا ہوں اور نا غیر بگٹی۔ میں زندہ رہنا چاہتا ہوں میر حاصل بزنجو کا سینیٹ انتخابات میں ناکامی پر کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے جن منحرف سینیٹروں نے ان کے خلاف ووٹ دیا، انھوں نے ‘ضمیر فروشی کی’ اور ‘ایسا لالچ اور دبا کے نتیجے میں کیا گیاانہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل حزب اختلاف کے پاس اس قسم کی اطلاعات تھیں کہ اتحاد میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ مگر چھ سے آٹھ اراکین پر ان کو شبہ تھا جنھیں وہ جانتے بھی تھے تاہم ان کا کہنا ہے کہ انھیں یہ اندازہ بالکل نہیں تھا کہ 14 سینیٹر ان کے خلاف ہو جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…