حسن ابدال(مانیٹرنگ ڈیسک)تین سالہ ننھا محمد علی دل کے مرض میں مبتلا،تین لاکھ روپے آپریشن کا خرچ،ماں غم سے نڈھال سفید پوش والدین نےنجی اخبار سے امید باندھ لی۔تفصیلات کے مطابق منوں نگر حسن ابدال کے رہائشی تین سالہ ننھا محمد علی کم عمری میں ہی دل کے مرض میں مبتلا ہو گیا،جس کے سفید پوش والدین نے روزنامہ سماء سے امید باندھ لی۔زندگی اور موت کی کشمکش میں
مبتلا تین سالہ محمد علی حکومت اور مخیر حضرات کی توجہ کامنتظر ہے۔ماں باپ کی آنکھوں کا تارا یہ ننھا پھول پیدائشی ہی دل کے مرض میں مبتلا ہے۔ڈاکٹرز کے مطابق قدرتی طور پر محمد علی کے پھیپھڑوں اور جسم کو خون مہیا کرنے والی شریانوں کا کنکشن الٹا ہے۔اس مرض کے باعث محمد علی بولنے اور چلنے پھرنے سے قاصر ہے۔جس کے آپریشن پر تقریبا تین لاکھ روپے کا خرچہ ہے۔لیکن مہنگائی کے اس دور میں صرف پندرہ ہزار روپے ماہوار کمانے والا یہ باپ علی شیر بے بسی کی تصویر بنا بیٹھا ہے۔علی شیرانتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے جو محنت مزدوری کر کے بمشکل اپنے خاندان کی کفالت کر رہا ہے۔افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ صحت سہولت کارڈ بھی اس ننھے پھول کے کام نہ آ سکا۔محمد علی کے والد علی شیرنے روزنامہ سماء سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ مجھے صحت انصاف کارڈمل جانے کے باوجود دو ماہ سے ہسپتالوں کے چکر کاٹ رہا ہوں۔لیکن افسوس کہ یہ صحت کارڈ بھی میرے جگر کے ٹکڑے کے کام نہ آ سکا۔محمد علی کی بدنصیب ماں اپنے جگر کے ٹکڑے کو سارا دن حسرت بھری نظروں سے دیکھتے ہوئے گزار دیتی ہے کہ کاش اس کا محمد علی بھی دوسرے بچوں کی طرح کبھی کھیل کود سکے گا۔بچے کے والدعلی شیر نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان،وفاقی مشیر ماحولیات ملک امین اسلم خان اور مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ محمد علی کے علاج میں وہ اپنا کردار ادا کر کے ننھے پھول کو مرجھانے سے بچا لیں۔