اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ ن نے پارٹی لائن سے منحرف ہونے والے سینیٹرز کے خلاف تحقیقات کے لیے راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی آئندہ ہفتے اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔ جمعہ کے روز شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تمام 30 سینیٹرز نے شرکت کی،
اجلاس میں تجاویز مانگنے پر لیگی سینیٹرز پھٹ پڑے اور استعفے کے معاملے پر متفق نہ ہو سکے۔ سوشل میڈیا پر چلنے والی فہرست پر جنرل (ر) عبد القیوم نے وضاحت کی۔ اجلاس میں سینیٹر کلثوم پروین بھی بول پڑیں،سینیٹر کلثوم پروین کا کہنا تھا کہ میں خانہ کعبہ جا رہی ہوں، میں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا۔ آپ سب کے لیے بھی وہاں دعا کروں گی۔ اجلاس میں سینیٹرز کے حلف اْٹھانے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔ جس پر اجلاس میں موجود مصدق ملک نے کہا کہ قرآن پاک اْٹھا کر بھی لوگ مکر جاتے ہیں۔ اجلاس میں راجہ ظفر الحق کو کمیٹی کا سربراہ بنا دیا گیا۔ لیگی سینیٹرز نے سوشل میڈیا پر چلنے والی لسٹ کے معاملے پرجلد ہی مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کمیٹی کی رپورٹ اور تمام تجاویز کو پارٹی قائد نواز شریف کے سامنے رکھوں جو بھی فیصلہ ہوگا سب کو قبول کرنا ہوگا،تمام سینیٹرز نواز شریف کے فیصلے کا انتظار کریں۔ مسلم لیگ ن نے پارٹی لائن سے منحرف ہونے والے سینیٹرز کے خلاف تحقیقات کے لیے راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی آئندہ ہفتے اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔ جمعہ کے روز شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تمام 30 سینیٹرز نے شرکت کی،اجلاس میں تجاویز مانگنے پر لیگی سینیٹرز پھٹ پڑے اور استعفے کے معاملے پر متفق نہ ہو سکے۔