کراچی (این این آئی)نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل خان بزنجونے کہاہے ہمیں شروع سے پتہ تھا کہ صادق سنجرانی کے معاملے میں پیسے اور پریشر کا عمل دخل ہے،ہارس ٹریڈنگ موجودہ حکومت کا وطیرہ ہے،
پنجاب اور وفاقی حکومت کی تشکیل کے دوران جہانگیر ترین کا جہاز اسی طرح گھومتا رہا،دوبارہ عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جاسکتی ہے۔وہ کراچی میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کررہے تھے۔ میرحاصل خان بزنجونے کہاکہ ہمیں صادق سنجرانی سے کوئی دلچسپی نہیں کچھ لوگ ایوان بالا جو چاروں صوبوں کا نمائندہ ایوان ہے اسے بے عزت کرنا چاہتے ہیں،تحریک عدم اعتماد والے دن جوکچھ ہوا آئین بنانے والوں کی روح کانپ گئی ہوگی،وہ سوچ رہے ہوں گے کہ انھوں نے کیا آئین تشکیل دیا تھا اوراس کے ساتھ سلوک کیا ہوگیا۔۔ انہوں نے کہاکہ آئین فیڈریشن اور ایوان بالاسے جو گیم کھیلا گیا وہ انتہائی خطرناک ہے سینیٹ چیئرمین میں ہوں یا صادق سنجرانی اس سے فرق نہیں پڑتا،یہ رائے بھی موجود ہے کہ دوبارہ عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے،کچھ دنوں میں اے پی سی کے اجلاس میں اس متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ جن سینیٹرز پر شک ہے سیاسی جماعتیں ان سے استعفی لیں اور تحقیقات کریں،میں یقین سے کہتا ہوں کہ میری جماعت کے تمام سینیٹرز نے مجھے ووٹ دیا،موجودہ حکومت کو اگر ہم گرانا چاہیں تو ایک مہینہ بہت ہے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کو ایک اور تنبیہ کی ضرورت ہے،اب اپوزیشن کیلئے سوائے احتجاج کے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔