اسلام آباد/لاہور(این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نوٹسز کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ملک بھر کے نجی میڈیکل سینٹرز کے مالکان، ہسپتالوں اور ڈاکٹرز تک پھیلا دیا۔میڈیا رپورٹ میں ایک سینئر ٹیکس عہدیدار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جون 2019 تک پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے پاس رجسٹرڈ ڈاکٹرز بشمول ڈینٹل سرجنز کی تعداد 2 لاکھ 58 ہزار 747 تھی
ہم زیادہ سے زیاہ ڈاکٹرز کو انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ کروانا چاہتے ہیں۔ریجنل ٹیکس آفس اسلام آباد نے اس مہم کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں موجود 40 ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کی معلومات حاصل کرنے کے لیے نوٹس بھجوا کر کیا، اس ہسپتالوں کو انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 176 کے تحت نوٹسز بھیجے گئے۔اسی طرح آر ٹی او راولپنڈی نے 127 نجی ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کو انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں رجسٹریشن کے لیے نوٹسز بھیجے ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ کچھ ہفتوں میں مزید نوٹسز بھیجے جائیں گے۔سرگودھا کے آر ٹی او اب تک 187 نوٹسز جاری کرچکے ہیں، جس میں سرگودھا میں 27 ڈاکٹرز، میانوالی میں 16، پیپلاں میں 10، بھکر میں 42، منڈی بہاالدین میں 17، جوہر آباد میں 60 اور بھلوال میں 15 ڈاکٹرز کو انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ کرانے کے لیے نوٹس بھیجے گئے۔اسی طرح کراچی میں آر ٹی او نے 30 ہسپتالوں کو نوٹسز بھجوائے جبکہ ٹیکس حکام کا کہنا تھا کہ اس مہم کا دائرہ کار شہر کے دیگر ہسپتالوں تک وسیع کردیا جائے گا۔خیال رہے کہ ہسپتالوں سے حاصل ہونے والی معلومات کو ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کی جانب سے جمع کروائی گئی ود ہولڈنگ ٹیکس کی تفصیلات سے موازنہ کیا جائے گا جس کے بعد ان ڈاکٹرز اور ہسپتالوں کے ملازمین کو براہِ راست نوٹسز بھجوائے جائیں گے۔