پیر‬‮ ، 13 جنوری‬‮ 2025 

آل پاکستان انجمن تاجران کی کال پرملک بھر میں 2دن مسلسل شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان کردیاگیا

datetime 2  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران کی کال پرملک بھر میں 2دن مسلسل شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان کردیاگیا،آل پاکستان انجمن تاجران  کی کال کے مطابق ملک بھر کی طرح پندرہ اور سولہ اگست کو راولپنڈی میں بھی بھرپور شٹر ڈاون ہڑتال ہو گی۔،ان خیالات کا اظہار شاہد غفور پراچہ، شرجیل میر، ارشد اعوان، شیخ حفیظ، ظفر بختاوری اور دیگر نے شہر اور چھاونی کی تمام مرکزی انجمن تاجران کے نمائندہ  اجلاس کے دوران کیا،

اجلاس کے بعد جاری مشترکہ اعلامیہ میں تاجروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ملک بھر کے تاجروں نے پہلے ہی 2019کے بجٹ کو مسترد کیا ہواہے،کیونکہ یہ بجٹ عوام اور تاجر دشمن ہے،آئی ایم ایف کی ہدائت پر چھوٹے تاجروں کو سامنے رکھ کر معیشت کو دستاویزی بنانے کا بہانہ بناکررشوت کا دوازہ کھول دیا ہے، کہ تاجروں کی تیرہ جولائی کی ہڑتال کو حکومت نے سنجیدہ لینے کے بجائے مذاق اڑایا جس کے بعد ملک بھر کے تاجروں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے،حکومتی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک بھر کی مارکیٹوں سے 38فیصد خریداری کم ہوئی ہے،جس سے معاشی بحران پیدا ہو گیا ہے،حکومت خود تاجر برادری کو غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے پر مجبور کر رہی ہے،اسی وجہ سے اب ملک بھر کے تاجروں نے پندرہ اور سولہ اگست کے بعد  دوبارہ 26اور 27اگست پیر اور منگل کے روز بھی  ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے حکومت تاجروں کو چور کہہ رہی ہے،ہم پر الزام لگائے جارہے ہیں کہ ہم شناختی کارڈ جمع نہیں کرایا چاہتے،ہم ٹیکس نہیں دیتے،ادھر اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ تاجر ٹھیک ہیں،اس لیئے ہم واضع کردینا چاہتے ہیں کہ ہمیں شناختی کارڈ کا مسئلہ نہیں ہے ہمیں مسئلہ پیچیدہ ٹیکس نظام کا ہے،حالانکہ ہر تاجر کا شناختی کارڈ نمبر بجلی کے بلوں پر درج ہے،اب تاجروں کو مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ ایک بابو رکھیں جو روزانہ کا حساب کتاب لکھے جس پر ہمیں کم از کم سالانہ دولاکھ روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا،

یعنی اب تیس ہزار روپے ٹیکس اداکرنے والے کو مزید دو لاکھ روپے بھی خرچ کرنا پڑیں گے،اس لیئے ہمارامطالبہ ہے کہ فیکس ٹیکس لاگو کیا جائے،ہم نے پہلے ہی اپنے مطالبات کا مشتمل چارٹرڈ آف ڈیمانڈ حکومت کو پیش کردیا تھا،تاجر نئے پاکستان میں کرپشن اور حراسگی سے جان چھڑوانا چاہتے تھے لیکن ہمیں دوبارہ اسی گندگی میں دھکیلا جارہاہے،اب ایک مشکل اور پیچیدہ نظام تاجروں کے سامنے رکھ دیا گیا ہے جس پر عمل درآمد کرنا ہماری لیئے ناممکن ہے،اس لیئے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت سیلز انسوائس پر شناختی کارڈ نمبر کے اندراج کو ختم کرے،

تھوک و پرچون پر 1.5فیصد ٹرن اور ٹیکس کے بجائے خالص منافع پر ٹیکس وصول کیا جائے،پرچون فروش کے لیے فیکسڈ ٹیکس لاگو کیا جائے،ٹریڈ ز کو ودہولڈنگایجنٹ نہ بنایا جائے،ہول سیلرز اور ریٹیلرزکو سیلز ٹیکس رجسٹریشن سے استثنا دیا جائے،تمام سیلز ٹیکس کی وصولی مینوفیچرنگاور ایمپورٹ کی سطح پر کی جائے،کسی بھی ٹیکس گزار کا آڈٹ تین سال میں صرف ایک دفعہ کیا جائے،ٹیکس گوشوارے بھرنے میں کسی بھی غلطی  کی صورت میں فوجداری مقدمات  سمیت ایف آئی آر والا قانون ختم کیا جائے،بارہ لاکھ روپے سالانہ آمدن پر ٹیکس استثنا بحال کیا جائے،ایک ہزار مربع فٹ کے سائز کی دکان پر سیلز ٹیکس رجسٹریشن کی شرط کو ختم کیا جائے،اگر ان شرائط پر عمل نہ کیا گیا تو ملک بھر کے تاجروں کا احتجاج جاری رہے گا۔

موضوعات:



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…