اسلام آباد (این این آئی)وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کی بارش کے بعد کراچی کی صورتحال، اسلام آباد ماسٹر پلان، احتساب، روٹی کی قیمت اور تحائف فنڈز پر توجہ مرکوز رہی جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر احتساب کے عمل کو مزید موثر اور سخت بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ کریمنل سے کریمنل جیسا سلوک ہوناچاہیے،
سندھ حکومت کو اربوں روپے دئیے لیکن عوام کو سہولیات نہیں ملیں، کراچی میں سیوریج اور صفائی کا نظام نہ ہونے سے عوام کی زندگی اجیرن ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندررونی کہانی منظر عام پر آگئی ہے جس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر احتساب کے عمل کو مزید موثر اور سخت بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کریمنل سے کریمنل جیسا سلوک ہونا چاہئے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ نے فیڈرل گورنمنٹ ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ وزیراعظم کی اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں دلچسپی، پلان کوجلد مکمل کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دو رروز بعد اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر اہم اجلاس بلا لیا، وزیر اعظم نے ہدایت کہ اسلام آباد کے پوش علاقوں میں بلند عمارات کو ترجیح دی جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سیکٹر جی سکس جیسے مرکزی علاقے میں ہائی رائز بلڈنگز اور شاپنگ سنٹر بنائے جائیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پوش سیکٹر کے دیگر علاقوں میں زمیں کا مناسب استعمال کیا جائے، باقی اراضی کو کھلا چھوڑا جائے،اسلام آباد کی کچی آبادیوں میں بھی اپارٹمنٹس بنانے کا پلان ترتیب دیاجائے۔وزیر اعظم نے کہاکہ سلمز میں بلڈنگ کے بعد باقی اراضی کا کمرشل استعمال کیا جانا چاہئے،غریبوں کو گھروں کو سہولت فراہم کرنے میں بہت سنجیدہ ہوں۔ کراچی میں بارشوں کے بعد نقصانات پر وزیراعظم نے اظہار تشویش کیااور کہا کہ سندھ حکومت کو اربوں روپے دئیے لیکن عوام کو سہولیات نہیں ملیں، کراچی میں سیوریج اور صفائی کا نظام نہ ہونے سے عوام کی زندگی اجیرن ہے۔کابینہ نے تحائف اور انٹرٹینمنٹ کی مد میں 4 لاکھ روپے کی حد کا بل واپس لے لیا۔