اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورونے سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال کی طرف سے نیب اور نیب افسران کے بارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نازیبا، بے ہودہ، لغو اور غلیظ زبان استعمال کرنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انہیں قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نوٹس میں ان سے کہا جائے گا کہ وہ نیب اور نیب افسران کے بارے میں ادا کئے گئے اپنے الفاظ کی معافی مانگیں وگرنہ نیب ان کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے
عدالت مجاز سے رجوع کرے گا۔ نیب اعلامیہ کے مطابق نیب نے سابق میئر کراچی مصطفی کمال کی طرف سے اپنے دور میں 30 ہزار کروڑ روپے کی خطیر رقوم کراچی کی ترقی و خوشحالی پر خرچ کرنے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ کراچی میں اتنی بڑی خطیر رقوم خرچ ہونے کے باوجود کراچی کے دیرینہ مسائل مبینہ طور پر جوں کے توں ہیں اور اگر اتنی بڑی خطیر رقوم کراچی کی ترقی و خوشحالی پر خرچ ہوئیں تو کن پراجیکٹس پر خرچ ہوئی اور کیا وہ پراجیکٹس پایہ تکمیل تک پہنچے یا نہیں۔ نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کے افسران/اہلکاران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اپنی کاوشیں قومی خدمت سمجھتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ایک ایسا شخص جو کراچی جیسے میگا سٹی کا سابق میئر رہا ہو جس کے خلاف نیب معزز احتساب عدالت کراچی میں پہلے ہی ریفرنس دائر کر چکی ہے اور مقدمہ ابھی زیر سماعت ہے۔ اس شخص کی طرف سے نیب اور نیب افسران کے بارے میں نازیبا، بے ہودہ، لغو اور غلیظ زبان استعمال کر نا نیب کی ساکھ کو مجروح کرنے کی مذموم کوشش ہے جس کی نیب سختی سے مذمت کرتا ہے۔ نیب کا سابق میئر کراچی کو مشورہ ہے کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں نیب اور نیب افسران پر تنقید کرنے کی بجائے معزز احتساب عدالت کراچی میں اپنے خلاف دائر کردہ ریفرنس کے دفاع پر خرچ کریں جو نیب نے قانون اور شواہد کی بنیاد پر معزز احتساب عدالت کراچی میں دائر کیا ہے۔