اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان مذہب کارڈ استعمال کر رہے ہیں، وہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان رشتہ کروانے والی مائی بنے ہوئے ہیں کرایہ داری ایکٹ کا نفاذ سب سے پہلے مولانا فضل الرحمان پر ہونا چاہئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عالمگیر خان کی کراچی میں پانی کے مسئلے پر احتجاج پر گرفتاری قابل مذمت ہے،
احتجاج کو روکنے سے معاملہ حل نہیں ہو گا، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان مذہب کارڈ استعمال کر رہے ہیں جیسے ہی امریکی صدر ٹرمپ نے کشمیر کے حوالے سے بیان دیا ہے تب سے مولانا فضل الرحمان کو پاکستان کی سیاست میں کیڑے نظر آنا شروع ہو گئے ہیں، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو مولانا فضل الرحمان سے دور رہنا چاہئے مولانا فضل الرحمان پر بھی کرائے داری کے قانون کا اطلاق ہونا چاہئے، فواد چوہدری نے کہا کہ آصف زرداری، شاہد خاقان عباسی اور میاں نواز شریف کے خلاف نہ تو ہم نے مقدمات بنائے اور نہ ہی کوئی تحقیقاتی افسر تعینات کیا تمام مقدمات ان لوگوں کے اپنے ادوار میں بنے اس سے تحریک انصاف کا کیا تعلق ہے،ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ملک میں سیاسی آزادی کے حامی ہیں اگر میڈیا نہ ہوتا تو ہم موجود نہ ہوتے لہذا ہم میڈیا اور سوشل میڈیا پر پابندی نہیں لگا رہے، فیک نیوز باقائدہ مہم کے ذریعے پھیلائی جاتی ہے جو خود میڈیا اور ریاست دونوں کیلئے نقصان دہ ہے، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹوٹی پھوٹی خارجہ ورثے میں ملی تاہم وزیراعظم عمران خان اور نواز شریف کے بیرون ملک دورے سے حاصل نتائج دیکھے جا سکتے ہیں، اپوزیشن مولانا فضل الرحمان کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں اور نہ ہی مولانا فضل الرحمان کو کرائے پر حاصل کرنے کی کوشش کریں، مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان رشتہ کرانے والی مائی بنے ہوئے ہیں، فواد چوہدری نے کہا کہ جو صحافی حضرات ہم سے ناراض ہیں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ جب آپ انتہاپسند جماعتوں کے آلہ کار بنیں گے تو آپ آزادی صحافت کی بات نہیں کر سکتے، صحافت اورسیاست آئیں کے دائرے میں ہونی چاہئے اور غیر سطح ہونی چاہئے۔