قر با نی کی کھالیں جمع کر نے سے پہلے اب کیا کرنا ہوگا؟ضا بطہ اخلا ق جا ر ی،سختی سے عملدرآمد کے احکامات

29  جولائی  2019

کراچی (این این آئی)عیدالاضحیٰ پر مختلف سیاسی و مذہبی جماعتیں سماجی تنظیمیں فلاحی ادارے اور دینی مدارس کراچی سمیت صوبہ سندھ میں قربانی کی کھالیں جمع کرتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ کھالیں جمع کریں۔کھالیں جمع کرنے والوں کے درمیان سخت مقابلے کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جو بعض  دفعہ تصا دم کی شکل اختیار کرتی ہے اور بڑے پیمانے پر نقص امن کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے لہذا حکومت سندھ نے مندرجہ ذیل ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے۔

محکمہ داخلہ حکومت سندھ نے قر با نی کی کھا لیں جمع کر نے کیلئے مندرجہ ذیل ہدا یا ت جا ر ی کی ہیں تا کہ تصا دم اور تقصِ امن سے بچا جا سکے۔اس سلسلے میں کھالیں جمع کرنے کے لیے کمشنر ڈپٹی کمشنر سے پیشگی تحریری اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔محکمہ داخلہ سندھ کہ اعلا میہ کے مطا بق صرف ان پارٹیوں تنظیموں فلاحی اداروں اور دینی مدارس کو کھالیں جمع کرنے کی اجازت دی جائے گی جو رجسٹرڈ ہیں اور ضابطہ اخلاق پر دستخط کریں گے اور سختی سے پابند رہیں گے۔ کھالیں جمع کرنے کیلئے کیمپ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔گاڑیوں پر لاؤڈاسپیکر جھنڈے لگا کر یا مساجد مدرسوں اور دفاتر سے کسی قسم کا اعلان کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسی طرح پوسٹر ز یا بینرز کے ذریعے کھالیں مانگنے کی اجازت نہیں ہوگی۔مندرجہ بالا پابندیوں کا مقصد یہ ہے کہ کھالیں اپنی مرضی سے دینا قربانی کرنے والوں کا بنیادی حق ہے انہیں استعمال کرنے کی مکمل آزادی ہونی چاہئے  اور ان پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہونا چاہیے۔اعلا میہ میں مزید کہا  گیا ہے کہ گھر گھر جاکر زبردستی کھالیں جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی محلے اور علاقے میں مساجد مدارس اور فلاحی ادارے موجود ہیں لوگ بذات خود اپنی مرضی سے جا کر کھالیں جمع کرا سکتے ہیں۔کھالیں جمع کرنے والی تنظیموں اداروں اور مدارس کے کارکنان جب کھا لیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کریں تو ان کے پاس اپنا قومی شناختی کارڈ،سروے کا کارڈ اور کمشنر ڈپٹی کمشنر کی طرف سے اجازت نامہ کی نقل ہونی چاہیے۔

بصورت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اختیار ہوگا کہ وہ کھالیں ضبط کرلی۔ ہر ادارہ تنظیم اور مدرسہ اپنے علاقے کے متعلق ڈپٹی کمشنر اور ایس ایچ او کو تحریری طور پر ایک مقام سے دوسرے مقام پر کھالیں منتقل کرنے جا مع کرانے پیشگی جمع کروائے گا تاکہ کھالیں لے کر جانے والی گاڑیوں کو سکیورٹی فراہم کی جا سکے۔ عیدالاضحیٰ کے تینوں دن کسی قسم کا اسلحہ ڈنڈے لاٹھی یا سلا خیں وغیرہ لے کر چلنے پر پابندی ہوگی اس پابندی کا اطلاق لائسنس یافتہ اسلحے پر بھی ہوگا۔

اس شخص کو نافذ کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے جگہ جگہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو روک کر چیک کریں گے اور تلاشی لیں گے تمام مدارس تنظیم ادارے اور مدارس کے کارکنان کو ہدایت کریں گے کہ وہ اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں بغیر اجازت نامہ کے کھالیں جمع کرنے یا مندرجہ بالا شرائط کے خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ادارے تنظیم اور مدارس کے کارکنان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی اور کھالیں ضبط کر لی جائیں گی۔درخواست گزاروں کو متعلقہ سیکورٹی اداروں سے سکیورٹی کلیئرنس حاصل کرنا لازم ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…