کراچی (این این آئی)طوفانی بارشوں کا بھارت سے آنے والا سسٹم میرپور خاص اور حیدرآباد میں تباہی مچانے کے بعد کراچی پہنچ گیا بارش شروع ہوتے ہی بجلی کی معطل ہوگئی نصف سے زائد آبادی بجلی سے محروم ہوگیا شہر میں ایمرجنسی نافذ اسکولوں میں چھٹی کرادی گئی مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 3 افراد ہلاک بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں سیلابی کیفیت سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا شہری نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے
مزید برسات کی وجہ سے کراچی میں اربن سیلاب کا خطرہ ہے اور نشیبی علاقوں میں اربن فلڈ کی وارننگ سے خوف و ہراس پایا جاتا ہے پیر کی صبح سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 12 ملی میٹر ہوئی بارش کا سلسلہ 3 دن جاری رہے گا کل بارش میں شدت آئے گی شہری نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق انڈیا کے شہر راجستھان سے سندھ میں داخل ہونے والا مون سون کا سسٹم میرپور خاص حیدرآباد میں تباہی مچانے کے بعد آج صبح کراچی پہنچ گیا صبح 5 بجے سے تیز اور ہلکی بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے ایک ہفتے قبل طوفانی بارش کا الرٹ جاری کیا گیا تھا تاہم شہر میں برساتی نالوں کی صفائی کا کام نہ ہوسکا تیز بارش کی وجہ سے شہر میں سیلابی صورت حال کا خطرہ ہے۔ آج صبح 5 گھنٹے سے جاری بارش کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورت حال ہے جبکہ شہر کی مرکزی سڑکوں شارع فیصل کورنگی روڈ یونیورسٹی روڈ راشد منہاس روڈ ڈیفنس کلفٹن لیاقت آباد کی سڑکوں پر پانی جمع تھا جبکہ بارش کے باعث درجنوں موٹر سائیکل سوار سلپ ہونے سے زخمی ہوگئے بارش میں سڑکوں پر موٹر سائیکلیں خراب ہونے سے موٹر سائیکل سواروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ شہر میں پرائیویٹ اسکولوں میں بچوں کی چھٹی کردی گئی تھی سرکاری اسکولوں میں طلباکی حاضری نہ ہونے کے برابر تھی جبکہ اساتذہ بھی غیر حاضر تھے۔ صبح سویرے بارش کا پہلا قطرہ پڑتے ہی شہر کے 100 سے زائد فیڈر ٹرپ ہوگئے جبکہ بجلی کے پی ایم ٹی میں دھماکوں کا سلسلہ شروع ہوگیا شہر میں بجلی کا نظام بیٹھ گیا تھا نصف سے زاہد شہر میں آج صبح 10 بجے تک بجلی بحال نہیں ہوسکی تھی۔
بلدیاتی اداروں میں ایمرجنسی کے نفاذ کے باوجود شہر کی سڑکوں سے بلدیاتی عملہ غائب تھا اسپتالوں میں ڈاکٹروں کو ایمرجنسی ڈیوٹی پر طلب کرلیا تھا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج صبح گلشن حدید میں سب سے زیادہ 12 ملی میٹر صدر میں 6 یونیورسٹی روڈ پر6 لانڈھی میں 3.5 اولڈ ایریا ایئرپورٹ میں 4 سرجانی میں 4.6 نارتھ کراچی میں 4 پی این فیصل بیس پر 6 اور سب سے کم ناظم آباد میں 2.2 ملی میٹر رہی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ جمعرات تک جاری رہے گا
ہلکی اور تیز بارش جاری رہے گی۔ آج صبح بارش کے دوران بلدیہ 3 نمبر میں کرنٹ لگنے سے 35 سالہ ابراہیم اور سائٹ ایریا غنی چورنگی کے قریب 20 سالہ شاہ زمان ہلاک ہوگیا۔ جبکہ سہراب گوٹھ میں کرنٹ لگنے سے 48 سالہ خاتون گل بی بی ہلاک ہوگئی۔ شہر میں بارش کے باعث مارکیٹوں اور بازاروں میں پانی جمع ہوگیا تھا شہر میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا تھا۔حیدرآباد میں موسلا دھار بارش، بجلی کے طویل بریک ڈان سے فراہمی آب اور نکاسی آب کا نظام معطل ہو گیا، سٹی،
لطیف آباد قاسم آباد اور ٹنڈوجام کے نشیبی علاقوں کے ساتھ شاہرائیں بازار مارکیٹیں اور گلیاں بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔حیدرآباد میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب 3 بجے کے قریب گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش شروع ہوئی تھی جو وقفے وقفے سے پیر کو سارا دن جاری ہے، حیسکو چیف عبدالحق میمن نے دعوی کیا تھا کہ ایسے انتظامات کر لئے گئے ہیں کہ بارش کے دوران بھی بجلی بند نہیں ہو گی لیکن بارش شروع ہوتے ہی بجلی بند ہو گئی، ضلع حیدرآباد سمیت حیسکو ریجن کے بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے اور اب تک بجلی بحال نہیں ہو سکی، حیسکو ترجمان کا کہنا ہے کہ بارش بند ہونے کے بعد بجلی کی بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا، بجلی بند ہونے کی وجہ سیواسا حیدرآباد کے نکاسی آب کے بیشتر پمپنگ اسٹیشن بند پڑے ہیں
اور سیوریج اور بارش کا پانی شاہراں بازاروں گلیوں میں جمع ہو رہا ہے کئی علاقوں میں سیوریج اور بارش کا پانی گھروں میں بھرنا شروع ہو گیا ہے اور لوگ چھتوں پر سامان رکھنے پر مجبور ہو گئے ہیں، بہت حد تک بازاروں مارکیٹوں میں کاروبار بند ہے اسکول اور کالجوں میں بھی بچوں کی حاضری بہت کم ہے کیونکہ راستوں پر پانی بھرا ہوا ہے، ٹریفک بھی کم چل رہا ہے کیونکہ کئی علاقوں میں اتنا پانی بھرا ہوا ہے کہ گاڑیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں، شہر میں پانی کی قلت کا بحران بھی بڑھ گیا ہے اور بارش میں پانی خریدنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔پھلیلی نہر میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے اس میں گرنے والے شہر کے سیوریج کے نالوں کا پانی نہر میں بہت کم جا رہا ہے اور شہری پریشان ہیں بلدیہ اور واسا نے نالوں کی صفائی بھی برائے نام کی ہے اس لئے نکاسی آب کا نظام پہلے ہی پوری طرح کام نہیں کر رہا، گٹر نالیاں اور نالے ابلتے رہتے ہیں، شہر میں صفائی ستھرائی کا نظام ابتر ہے، کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور بارش کے بعد تعفن میں اضافہ ہو گیا ہے۔