جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

میرے ساتھ کس قدر شرمناک سلوک کیاگیا؟؟رہائی کے بعد سابق وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی پھٹ پڑے، انتہائی افسوسناک انکشافات

datetime 28  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد/راولپنڈی (این این آئی)اسلام آباد کی مقامی عدالت سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی عرفان صدیقی کی ضمانت منظور ہونے کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر مہرین بلوچ نے ایک روز قبل عرفان صدیقی کا 14 روزہ عدالتی ریمانڈ منظور کیا تھا اور انہوں نے ہی اتوار کو ان کی ضمانت منظور کی اور انہیں 30 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی۔عرفان صدیقی کی جانب سے عبدالخالق تھند عدالت میں پیش ہوئے تھے اور

ضمانت کی درخواست جمع کروائی تھی، عدالت کی جانب سے ضمانت کی منظوری کیے جانے کے بعد عرفان صدیقی کی وکلا ٹیم رہائی کا روبکار لے کر اڈیالہ جیل پہنچی،پھر قانونی کارروائی پوری ہونے کے بعد عرفان صدیقی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔یا اد رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی اور سینئر کالم نگار عرفان صدیقی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا تھا اس سے ایک روز قبل ہی عرفان صدیقی کو کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔مسلم لیگ ن کی جانب سے اس فیصلے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے بھی اس حوالے سے کہا تھا کہ یہ فیصلہ جس کسی نے بھی کیا ہے اس نے تحریک انصاف کا فائدہ نہیں کیا۔اعجاز شاہ نے عرفان صدیقی کی گرفتاری کا الزام بھی ن لیگ پر ہی عائد کیا تھا۔رہائی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے معاون خصوصی اور سینئر کالم نگار عرفان صدیقی نے کہا کہ انہیں گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا گیا اور دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ جس جمہوری حکومت میں انصاف ہو اور جمہوری اقدار کی پاسداری ہو وہاں یہ عمل نہیں ہوسکتا۔عرفان صدیقی نے کہا کہ رات کے پہر میں ان کے گھر کی گھنٹی بجی تو وہ اس وقت بھی کچھ لکھ رہے تھے، جب وہ گھر سے باہر آئے تو درجنوں پولیس اہلکاروں نے گھیرا ہوا تھاجس کے بعد انہیں گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا لیا اور دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے اس واقعہ پر بھی ضرور لکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ پچھلے 65 برس میں سوائے قلم کے لکھنے کے کچھ نہیں کیا،اب میری عمر 75 برس ہو چکی ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ جیل کے اندر کی کیفیت سنا نہیں سکتا،بیان کرنا تھوڑا مشکل ہے،ہتک آمیز توہین آمیز رویہ تھا،جہاں جس کیفیت میں رکھا رہا،یہ کیا تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں ایک پاکستانی ہوں یہ آئین مجھے آزادی اظہار رائے دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے جج صاحبہ سے بھی کہا کہ کتنے کیسز آئے ہیں کہ کرایہ نامہ جمع نہیں کرایا،یہ اس پاکستان کی بڑی ہی افسوس ناک کہانی ہے۔بعد ازاں سینئر کالم نگار کا گھر پہنچنے پر فیملی کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا ا سوقع پر بچے اور بوڑھے آبدیدہ ہوگئے جبکہ ان کے بیٹے سینئر کالم نگار کے ساتھ لپٹ گئے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…