اسلام آباد (این این آئی) جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا،تمام آپشن کھلے ہیں، ملک میں تمام سیاسی منظرنامے اور مجموعی صورتحال کو دیکھ کر وقت پر فیصلہ کرینگے۔
ایک انٹرویو میں لیاقت بلوچ نے چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر کہاکہ وہ ملک میں تمام سیاسی منظرنامے اور مجموعی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں تحریک عدم اعتماد پر وقت آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس جماعت نے تمام آپشنز کو کھلا رکھا ہے اور وہ کسی بھی جانب ووٹ ڈال سکتے ہیں یا اس سے دور بھی رہ سکتے ہیں لہٰذا آپ یہ کہ سکتے ہیں کہ ہمارے پاس تمام تینوں آپشن موجود ہیں۔لیاقت بلوچنے کہا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ صادق سنجرانی کو پاکستان پیپلز پارٹی اور مختلف سینیٹرز کی حمایت رکھنے کے بعد اصولی طور پر اپنے عہدے سے ہٹ جانا چاہیے کیونکہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں صادق سنجرانی نے پی پی پی اور تحریک انصاف کے مشترکہ امیدوار کے طور پر ووٹ حاصل کیے تھے۔ایک سوال کے جواب میں نائب امیر جماعت اسلامی نھے کہا کہ ان کی جماعت نے حکومت اور اپوزیشن دونوں سے رابطہ کیا تھا، یہاں تک کہ صادق سنجرانی نے بھی جماعت اسلامی کی قیادت سے رابطہ کیا تھا اور حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔دوران گفتگو لیاقت بلوچ نے کہا کہ پارٹی کارکنان کی خواہش پر جماعت اسلامی نے اتحادیوں کی سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی، 5 مذہبی سیاسی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کا حصہ بھی نہیں۔واضح رہے کہ اپوزیشن سینٹرز نے 9 جولائی کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی، جس پر ردعمل دیتے ہوئے حکمران جماعت اور اس کے اتحادیوں نے 12 جولائی کو ڈپٹی چیئرمین کے خلاف وہی تحریک جمع کروا دی تھی۔یہاں یہ بھی یاد رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے لیے مشترکہ طور نیشنل پارٹی (این پی) کے صدر میر حاصل بزنجوں کو پہلے ہی نامزد کیا جاچکا ہے