اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد،جماعت اسلامی کے موقف نے اپوزیشن میں پریشانی کی لہر دوڑا دی

datetime 28  جولائی  2019 |

اسلام آباد (این این آئی) جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا،تمام آپشن کھلے ہیں، ملک میں تمام سیاسی منظرنامے اور مجموعی صورتحال کو دیکھ کر وقت پر فیصلہ کرینگے۔

ایک انٹرویو میں لیاقت بلوچ نے چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر کہاکہ وہ ملک میں تمام سیاسی منظرنامے اور مجموعی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں تحریک عدم اعتماد پر وقت آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس جماعت نے تمام آپشنز کو کھلا رکھا ہے اور وہ کسی بھی جانب ووٹ ڈال سکتے ہیں یا اس سے دور بھی رہ سکتے ہیں لہٰذا آپ یہ کہ سکتے ہیں کہ ہمارے پاس تمام تینوں آپشن موجود ہیں۔لیاقت بلوچنے کہا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ صادق سنجرانی کو پاکستان پیپلز پارٹی اور مختلف سینیٹرز کی حمایت رکھنے کے بعد اصولی طور پر اپنے عہدے سے ہٹ جانا چاہیے کیونکہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں صادق سنجرانی نے پی پی پی اور تحریک انصاف کے مشترکہ امیدوار کے طور پر ووٹ حاصل کیے تھے۔ایک سوال کے جواب میں نائب امیر جماعت اسلامی نھے کہا کہ ان کی جماعت نے حکومت اور اپوزیشن دونوں سے رابطہ کیا تھا، یہاں تک کہ صادق سنجرانی نے بھی جماعت اسلامی کی قیادت سے رابطہ کیا تھا اور حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔دوران گفتگو لیاقت بلوچ نے کہا کہ پارٹی کارکنان کی خواہش پر جماعت اسلامی نے اتحادیوں کی سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی، 5 مذہبی سیاسی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کا حصہ بھی نہیں۔واضح رہے کہ اپوزیشن سینٹرز نے 9 جولائی کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی، جس پر ردعمل دیتے ہوئے حکمران جماعت اور اس کے اتحادیوں نے 12 جولائی کو ڈپٹی چیئرمین کے خلاف وہی تحریک جمع کروا دی تھی۔یہاں یہ بھی یاد رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے لیے مشترکہ طور نیشنل پارٹی (این پی) کے صدر میر حاصل بزنجوں کو پہلے ہی نامزد کیا جاچکا ہے

موضوعات:



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…