لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر رہنماؤں کی نظر بندی کے احکامات واپس نہ لیے گئے تو کارسرکار بند کردیں گے، وزیروں اور افسروں کو گھر سے نکلنے نہیں دیں گے، عمران خان نے ثابت کردیا وہ سول ڈکٹیٹر ہیں،پاکستان کی تاریخ کا بدترین بلیک آؤٹ دیکھنے میں آرہا ہے، جن افسران نے عہدے کے تقدس کو پامال کیا ان کی فہرستیں مرتب کر لی ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔
ان خیالات کا اظہار رانا مشہود نے پرویز ملک،عظمیٰ بخاری، عطاء اللہ تارڑ،مجتبیٰ شجاع الرحمان،علی پرویز ملک، کرنل (ر) مبشر جاوید اور دیگر کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا۔ رانا مشہود نے کہا کہ25جولائی کو عوام نے سلیکٹڈ حکومت کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ سمیت ہر شہر میں احتجاج کیا گیا۔مال روڈ کا جلسہ ریفرنڈم تھا، عوام نے مینڈیٹ کے چوری ہونے پر احتجاج کیا اور اب عمران خان کا جانا ٹھہر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام ٹیکسز اور مہنگائی کے بوجھ تلے پس چکے ہیں لیکن حکومت سب اچھا کی رپورٹ دے رہی ہے۔عمران خان پر امریکہ میں بیٹھ کر فوج پر الزام لگانے پر غداری کا مقدمہ ہونا چاہیے، بھارتی میڈیا نے اس بیان پر ہمارا مذاق بنایا ہے،عمران خان امریکہ میں جو وعدے کرکے آئے ہیں اس پر قوم کو اعتماد میں لیں۔انہوں نے کہا کہ لاہور کے اندر 260 لوگوں کے نظر بندی کے آڈر نکالے گئے ہیں،پوری پاکستانی قوم کو اندر کردیں کیونکہ سب جعلی حکومت کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔ چوبیس گھنٹوں میں نظر بندی کے احکاما ت واپس نہ لیے گئے تو اپنا لائحہ عمل دیں گے۔عمران خان نے ثابت کردیا کہ وہ سول ڈکٹیٹر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ذات نہیں بلکہ ملک کو بچانے نکلے ہیں،تحریری اجازت مانگنے کے باوجود ڈپٹی کمشنر نے ملنا مناسب نہیں سمجھا، جن افسران نے عہدے کے تقدس کو پامال کیا ہے ان کی کی فہرستیں بنالی ہیں،
ان سرکاری افسران کے خلاف بھی ریفرنسز بننے جارہے ہیں۔ رانا مشہود نے کہا کہ شیخ رشید سینکڑروں لوگوں کے قاتل ہیں، ریلوے کا محکمہ تباہ حالی کا شکار ہوگیا ہے، باہر کی دنیا میں اگر ٹرین حادثے میں ایک آدمی مرجائے تو وزیر استعفیٰ دے دیتا ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کمزور حکومتیں احتجاج سے بھاگتی ہیں،تحریک انصاف نے پانچ سال سڑکوں پر گزارے، ہم نے اپنے احتجاج کا حق استعمال کیا۔عمران خان کی ٹیم مشرف والی ہے، وہ پہلے بھی یہ سب کچھ کر چکے ہیں،
چوبیس گھنٹے کے اندر نظربندی کے احکامات واپس لیے جائیں، 24 گھنٹے کے اندر ہمیں نظر بند کریں نہیں تو چھٹی کادودھ یاد دلادیں گے۔عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائیں گے، 24 گھنٹے کے اندر نظر بندی کے احکامات واپس نہ لیے گئے تو کارسرکار بند کردیں گے، وزیروں اور افسروں کو گھر سے نکلنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب تحریک انصاف کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں، یکطرفہ کارروائی ہوئی تو ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔