سرگودھا(نیوز ڈیسک) بھیرہ کا ایک اور سپوت دھرتی ماں پر قربان ہو گیا نواحی قصبہ نوتھیں کے کیپٹن عاقب جاوید آواران بلوچستان میں انٹیلی جنس آپریشن کے دوران وطن کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہو گئے ان کے والد محمد جاوید نیوی سے ریٹائرڈ آفیسر ہیں ان کا ایک بھائی عثمان جاوید اور ایک بہن ہے شہید کی نماز جنازہ تر بت بلوچستان میں ادا کی گئی جس میں اعلیٰ فوجی و سول حکام نے شر کت کی،
کیپٹن عاقب جاوید کے والد محمد جاوید نے ان کی شہادت پر ردعمل میں کہا کہ ان کے بیٹے کی شہادت ان کیلئے غم نہیں بلکہ خوشی اور فخر کا باعث ہے، انہوں نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ ان کے بیٹے نے اپنی جان وطن پر قربان کر دی، واضح رہے کہ 24 سالہ شہید کیپٹن عاقب جاوید کی شادی 24 اگست کو طے تھی۔ شہید کیپٹن عاقب جاوید کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے اور اس میں پاک فوج کے افسروں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شہید کیپٹن کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا، شہید کپٹن عاقب جاوید کو آرمی کے دستے نے سلامی پیش بھی پیش کی۔ یاد رہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے گرباز اور بلوچستان کے شہر تربت میں دہشت گردی کے دو مختلف واقعات میں کیپٹن سمیت 10سکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے،شہداء میں حوالدار خالد، سپاہی نوید، سپاہی بچل، سپاہی علی رضا، سپاہی ایم بابر اور سپاہی احسن،کیپٹن عاقب، سپاہی نادر، عاطف الطاف اور حفیظ اللہ شامل ہیں، وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ نے شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے، وز یر اعظم کا کہنا تھا کہ شہید پاک فوج کے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں، پاک فوج کے جوان قوم کے تحفظ کے لیے دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں،آرمی چیف کا کہنا ہے کہ اپنے خون پسینے سے مادر وطن کا دفاع اور سیکیورٹی یقینی بنائیں گے،یہ حملے دشمن قوتوں کے دم توڑتے عزائم کی علامت ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ دنیا علاقائی امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق پاک افغان سرحد پر شمالی وزیرستان کے علاقے گرباز کے قریب سرحد پار سے پاک فوج کی بارڈر پیٹرولنگ پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہداء میں حوالدار خالد، سپاہی نوید، سپاہی بچل، سپاہی علی رضا، سپاہی ایم بابر اور سپاہی احسن شامل ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان خطے کے امن کے لیے قربانیاں دے رہا ہے،
قبائلی علاقوں کی سیکیورٹی صورتحال بہتر ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چند دشمن عناصر بلوچستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، دشمن عناصر کی بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ان شااللہ ناکام ہوگی۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بلوچستان کے علاقے تربت میں ایف سی اہلکار کامبنگ اور سرچ آپریشن میں مصروف تھے جب ان پر حملہ کیا گیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ علاقے میں دہشت گردوں کی تلاش کے لیے کامبنگ اور سرچ آپریشن جاری تھا کہ ان کی گاڑی پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کردیا گیا۔
دہشت گردوں کی اس مذموم کارروائی کے دوران ایک کیپٹن شہید جبکہ 3 سپاہی شہید ہوگئے۔پاک فوج کے تعلقات عامہ کے مطابق شہیدا میں کیپٹن عاقب، سپاہی نادر، عاطف الطاف اور حفیظ اللہ شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ ایف سی بلوچستان کا حشاب اور تربت کے علاقے میں سرچ اور کامبنگ آپریشن جاری تھا کہ علاقے میں چھپے ہوئے دہشت گردوں نے ان پر حملہ کردیا۔پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے سرحد پار سے دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اہلکاروں کی شہادت کو امن کی راہ میں بڑی قربانی قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں امن قائم کیا جاچکا ہے، اب یہاں سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی!آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا کہ دشمن قوتیں بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے شہدا اور ان کے اہلخانہ کو سلام پیش کرتا ہوں۔ اپنے خون پسینے سے مادر وطن کا دفاع اور سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔ یہ حملے دشمن قوتوں کے دم توڑتے عزائم کی علامت ہیں۔ وقت گیا ہے کہ دنیا علاقائی امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان استحکام سے آگے بڑھ کر دیرپا امن کی طرف گامزن ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملے کے دوران شہید ہونے والوں پاک فوج کے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور شمالی وزیرستان میں شہید پاک فوج کے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوان قوم کے تحفظ کے لیے دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں، مادر وطن پر قربان ہونے والے بہادر سپاہیوں کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان اور بلوچستان کے شہدا کی بلندی درجات کے لئے دعا گو ہیں۔