اسلام آباد(آن لائن) حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکامی سے دوچار ہوگی۔سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ
’ہم اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات ان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے نہیں بلکہ مختصر مدت کے سیاسی مقاصد کے لیے غلط مثال قائم کرنے پر خبردار کرنے کے لیے کررہے ہیں‘ووٹرز خفیہ رائے شماری میں اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے رابطے جاری رہیں گے لیکن بلاول بھٹو کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کیے جانے کی وجہ سے ان سے اور ان کی پارٹی کے اراکین سے ملاقات پر نظرِ ثانی کی جائیگی۔سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کسی کو بھی لالچ دینے کی کوشش نہیں کررہی البتہ اپوزیشن کے کچھ اراکین جو چیئرمین کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے پر تحفظات رکھتے ہیں وہ رابطے میں ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی پارلیمانی تاریخ میں سینیٹ چیئرمین کیخلاف کبھی بھی تحریک عدام اعتماد پیش نہیں کی گئی اور اس تاریخ کو محفوظ رکھنا چاہیے۔پی ٹی آئی رہنما نے خبردار کیا کہ اگر تحریک عدم اعتماد واپس نہیں لی گئی تو آئندہ آنے والے دنوں میں ہر کچھ ماہ بعد ایسا ہونے لگے گا جس سے ایوانِ بالا کو نقصان کو پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ سیکریٹریٹ جلد صدر ملکت عارف علوی کو خط لکھے گا جس میں ان سے یکم اگست کے اجلاس کی سربراہی کے لیے سینیٹ اراکین میں سے کسی کو نامزد کرنے کی درخواست کی جائیگی۔ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے 3 نام صدر کو ارسال کیے جائیں گے جو ان میں سے کسی ایک کو نامزد کریں گے۔