لاہور(پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے آج قصور میں تقریباً ڈیڑھ ارب روپے کے 3 بڑے منصوبوں کا افتتاح کیا اور 22 کروڑ روپے کے 2پراجیکٹس کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے قصور میں سیف سٹی پراجیکٹ، پنجاب پولیس کمانڈ کنٹرول اینڈ کمیونیکیشن سینٹر،کھڈیاں اورمصطفی آباد کیلئے ریسکیو1122ایمرجنسی سروس سینٹر کا افتتاح کیااورکوٹ رادھا کشن میں تحصیل کمپلیکس اورتحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈاکٹروں اورعملے کیلئے رہائشگاہوں کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔
افتتاح کے فوراً بعد وزیراعلیٰ نے سیف سٹی کنٹرول سینٹر اورآپریشن روم کا دورہ کیاجہاں انہیں پراجیکٹ کے بار ے میں بریفنگ دی گئی۔وزیراعلیٰ نے ڈی پی او آفس کے لان میں پودا بھی لگایا۔قبل ازیں وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے عوام سے کئے گئے ایک اور وعدے کو پورا کر دیا ہے۔سیف سٹی پراجیکٹ کی تکمیل سے قصور میں قیام امن میں مدد ملے گی۔ سیف سٹی منصوبے سے جرائم پیشہ عناصر کی بروقت نشاندہی اور گرفت ممکن ہو سکے گی۔ اس سینٹر سے ایمرجنسی پولیس رسپانس، حادثات اورٹریفک سے متعلق دیگر امور آسانی سے حل کئے جا سکیں گے۔ پراجیکٹ کا تخمینہ ایک کروڑ20لاکھ ڈالر لگایا گیا تھالیکن ہماری حکومت نے شفافیت کی پالیسی پر عملدرآمد کرتے ہوئے صرف 90لاکھ ڈالر کی لاگت سے مکمل کیا۔ اس منصوبے میں قوم کا پیسہ بچایاگیا ہے اور اس منصوبے کو صرف سات ماہ کی قلیل مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔ یہ شفافیت اور تیزرفتاری کی بہترین مثال ہے۔ قصور شہر میں سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت 450 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ پنجاب پولیس کمانڈ، کنٹرول اینڈ کمیونیکیشن سینٹر کیلئے 160کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر کیبل بچھائی گئی ہے۔سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے سماج دشمن عناصر کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جاسکے گی اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی بھی مانیٹرنگ کی جا سکے گی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ قصور کے سیف سٹی پراجیکٹ میں مانیٹرنگ کے لئے وہی جدیدترین کیمرے، فائبرآپٹیکل اور دیگر آلات استعمال کئے جا رہے ہیں جس معیار کے کیمرے اور آلات وغیرہ لاہور میں استعمال کئے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی پی آئی سی تھری کے ذریعے ایف آرسی یعنی چہرے کی شناخت کرنے والے کیمروں کا نظام اور اے این پی آر یعنی گاڑیوں کی کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کی ریڈنگ کرنے والا نظام بھی بتدریج نافذ کیا جائے گا۔ایف آر سی کے ذریعے جرائم کے ارتکاب کی صورت میں تفتیش میں مدد ملے گی۔ اے این پی آر کے ذریعے ٹریفک کے نظام میں بدنظمی دور کی جائے گی اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لانا ممکن ہو گا۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ قصور میں پی پی آئی سی تھری کا مقامی نظام لاہور میں سیف سٹی اتھارٹی کے مرکزی دفتر سے منسلک ہے
اور ضرورت پڑنے پر لاہور میں بیٹھ کر قصور کے کسی حصے کو چیک کیا جا سکتا ہے اور کیمروں کا ریکارڈ بھی بیک اپ کے ذریعے محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماضی میں پسماندہ اور دور دراز علاقوں کو ترقی سے محروم رکھا گیا اور انہیں جدیددور کی سہولیات سے دور رکھا گیا۔ ہم ترقی کا سلسلہ لاہور سے باہر پورے پنجاب تک پھیلائیں گے۔ امن و امان ہر شہری کا حق ہے اور ہم پنجاب کے ہر شہری کو اس کا یہ حق دیں گے۔ سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کے سلسلے کو بتدریج پنجاب کے تمام بڑے شہروں تک پھیلایا جائے گا۔سابق دور حکومت میں صرف اعلانات کئے گئے جبکہ ہم نے عملی اقدامات اٹھائے۔
پنجاب کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سیف سٹی سینٹرز قائم ہوں گے۔ راولپنڈی میں اسلام آباد سے منسلک پی پی آئی سی تھری کے مرکز کے قیام کا منصوبہ تیزی سے تکمیل کی طرف گامزن ہے۔ لاہور کے دیگر اضلاع ننکانہ اور شیخوپورہ میں جلد سیف سٹی کے مراکز قائم ہو رہے ہیں۔ عثمان بزدار نے کہا کہ پی پی آئی سی تھری کے نظام کے ذریعے پولیس کلچر میں تبدیلی کے تصور کو عملی شکل دی جا رہی ہے۔ لاہور کے تمام تھانوں میں کیمرے نصب ہو چکے ہیں جن کے ذریعے آئی جی آفس اور سیف سٹی سینٹر میں لاہور تھانوں کی ہر وقت مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیر صدارت قصور میں پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں سیف سٹی اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ اوردیگر اہم امور پر غورکیاگیا۔اجلاس میں سیف سٹی اتھارٹی کے سروسز ریگولیشن میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔وزیراعلیٰ نے سیف سٹی کے حوالے سے حل طلب امور طے کرنے کیلئے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ فیصل آباد اورراولپنڈی میں سیف سٹی پراجیکٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ وزیراعلیٰ نے سیف سٹی قصور کے لئے لیسکو سے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کا اہتمام کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سیف سٹی اتھارٹی پراجیکٹ کا دائرہ کار پنجاب بھر تک وسیع کریں گے۔افسران محنت کے جذبے اورکامیابی کے عزم کے ساتھ کام کریں۔پنجاب ہر شعبے میں لیڈ لے گا۔ انہوں نے کہا کہ قصو ر میں یونیورسٹی بھی بنائی جائے گی،ترجیحات کا تعین کر کے ضروری اقدامات کیے جائیں۔وزیراعلیٰ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس افسروں اوراہلکاروں کو تعریفی اسناد سے بھی نوازا۔صوبائی وزراء راجہ بشارت،ہاشم ڈوگر،آصف نکئی،اراکین اسمبلی مخدوم رضا علی،سمیرا احمد،چیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس،پرنسپل سیکرٹری ٹو سی ایم،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اورمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔