اسلام آباد( آن لائن)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے وزیراعظم عمران خان کے امریکی جلسے میں دئے گئے ایک بیان سے متعلق سوال کیا جس میں انہوں نے پرچیوں سے پڑھنے کا تذکرہ کیا تھا جس پر مسلم لیگ ن کی رہنما اور نائب صدر مریم نواز نے جواب دیا کہ
اگر وہ پرچیوں سے دیکھ کر پڑھ لیتے تو کچھ بہتر بات کرتے۔ جو باتیں انہوں نے کیں میرا دل کر رہا تھا کہ میں کسی کو کہوں کہ ان کے منہ پر ہاتھ رکھ دو۔یہ کون کہتا ہے کہ اگر بھارت اپنے جوہری ہتھیار ترک کر دے تو پاکستان بھی ایسا کرنے کو تیار ہے۔ جو الیکٹڈ وزیراعظم تھا اس نے کہا تھا کہ بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں آج پاکستان نے وہ حساب برابر کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیلیکٹڈ آدمی کو کس نے یہ حق دیا ہے کہ وہ امریکہ میں کھڑا ہو کر یہ بات کرے کہ میں جوہری ہتھیاروں کو ترک کر سکتا ہوں۔کیوں کرے گا؟ یہ جوہری ہتھیار پاکستان کی حفاظت کے ضامن ہیں۔ انہی کی وجہ سے سب ممالک پاکستان سے اچھی طرح بات کرتے ہیں۔ ان کو یہ سب کہنے کا حق آخر کس نے دیا، اس سے تو اچھا تھا کہ وہ پرچی سے ہی دیکھ کر پڑھ لیتے۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکہ میں کیپٹل ون ارینا میں اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے طنزیہ کہا تھا کہ میں پرچیاں لایا ہوں جیب میں، میں پرچیوں سے پڑھوں گا۔جبکہ ایک امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے جوہری ہتھیاروں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ تنازعات کے حل کے لیے ایٹمی جنگ کوئی آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بھارت جوہری ہتھیاروں سے دستبردار ہوجائے تو پاکستان بھی ایسا کردے گا۔