بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

بلاول کے ٹویٹ پر مریم نوازناراض،ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں اختلافات میں اضافہ،اپوزیشن اتحاد میں پھوٹ پڑنے کاخدشہ

datetime 24  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی مفاد کے لیے حکومتی اقدامات کی غیرمشروط حمایت کا اعلان کیا جس کے بعد مریم نواز نے بلاول بھٹو زرداری کے اس ٹویٹ پر ناراضگی کا اظہار کر دیا۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے اہم رہنماؤں کومریم کی ناراضگی سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔بلاول بھٹو کی جانب سے دورہ امریکہ کے موقع پر عمران خان کی غیر مشروط حمایت کے ٹویٹ پر مریم نواز سمیت

ن لیگ کے کئی رہنماؤں نے نہ صرف ناراضگی کا اظہار کیا بلکہ اسے اپوزیشن کے اندر دراڑ ڈالنے کا سبب بھی قرار دیا۔ مصدقہ ذرائع نے بتایا کہ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے ان کے عمران خان کے حوالے سے ٹویٹ کے بعد ن لیگ کے چند اہم رہنماؤں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو کے قریبی ساتھیوں کو پیغام دیا کہ بلاول بھٹو کو اس موقع پر یہ ٹویٹ نہیں کرنا چاہئیے تھا۔اس ٹویٹ کی وجہ سے اپوزیشن کے اندر اختلافات پیدا ہو سکتے ہیں۔ ہم میں سے اگر کوئی عمران خان کے اس دورہ کے حوالے سے تعریف اور حمایت کرتا ہے تو اس سے حکومت کو تقویت اور اپوزیشن کو نقصان پہنچتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک اہم لیگی رہنما نے تو پیپلزپارٹی کی ایک اہم شخصیت کو یہاں تک کہہ دیا کہ کہیں آپ لوگوں کے معاملات تو طے نہیں ہو گئے اور بلاول کہیں اسی لئے امریکہ تو نہیں گیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے ن لیگی رہنماؤں کو کہہ دیا گیا کہ وہ بلاوجہ اور بلا مقصد تنقید کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت نے جو غلط کام کیے ان کے خلاف مسلم لیگ ن سے زیادہ پیپلزپارٹی نے سٹینڈ لیا اورپیپلزپارٹی نہیں البتہ مسلم لیگ ن ڈیل کر سکتی ہے۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ مولانا فضل الرحمان بھی اس معاملے پر بلاول بھٹو سے ناراض ہیں۔ذرائع کے مطابق اس ساری صورتحال میں آصف علی زرداری کی ہدایت پر پیپلزپارٹی کے چند اہم رہنما متحرک ہوئے اور انہوں نے ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان کو یقین دہانی کروائی کہ وہ اس معاملے پر حکومت کے خلاف اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 جولائی کے یوم سیاہ اور چیئرمین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد اپوزیشن کے اختلافات کم ہونے کی بجائے زیادہ ہوتے نظر آرہے ہیں اور اسی وجہ سے بڑا اپوزیشن اتحاد بھی ٹوٹ سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…