فیصل آباد(آن لائن) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کا استقبال کیوں کیا ،ضلع بھر میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوںگرفتاریاں جاری ‘ 200سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کر دیا گیا جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لئے چادر‘ چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے چھاپے مارے جا رہے ہیں‘ پکڑے جانے والوںمیں سابق ڈپٹی میئر محمد امین بٹ‘ تاجر رہنما خالد جٹ‘
سابق یو سی چیئر مین میاں عبد الرشید ،حکیم عبدالرزاق نعیم ،سلطان انصاری کے نام قابل ذکر ہیں ‘ پولیس موجودہ و سابقہ لیگی ارکان اسمبلی ‘ ٹکٹ ہولڈرز‘ سر گرم کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے ‘ پولیس ذرائع کے مطابق ان افراد نے اجازت نہ ملنے کے باوجود اکیس جو لائی کو مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر محترمہ مریم نواز کی فیصل آباد آمد کے موقع پر ریلی نکالی تھی جس پر فیصل آباد کے چھ مختلف تھانوں میں محترمہ مریم نواز ‘ان کے خاوند کیپٹن(ر) محمد صفدر ‘ سابق گورنر سندھ محمد زبیر‘ رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نبیلہ ثناء اللہ‘ ان کے داماد رانا احمد شہر یارسمیت مسلم لیگ (ن ) کے 6ہزار کے لگ بھگ کارکنوں ‘ عہدیداروں ‘ سابق چیئر مینوں‘ سابق میئر ‘ سابق ڈپٹی میئر‘ موجودہ وسابق ارکان اسمبلی کے خلاف مقدمات درج کئے تھے ۔ واضح رہے کہ ’’تبدیلی سرکار‘‘ نے فیصل آباد کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران کو ٹاسک سونپا تھا کہ فیصل آباد میں محترمہ مریم نواز کی ریلی اور رانا ثناء اللہ خاں کی رہائش گاہ پر جلسہ عام نہ ہو سکے مگر ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران کے تدارک کے لئے ٹھوس اقدامات نہ کر سکی اور محترمہ مریم نواز کی ریلی ضرورت سے زیادہ کامیاب ہوئی جس کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھر پور پذیرائی ہوئی اس صورت حال پر ’’تبدیلی سرکار‘‘ نے فیصل آباد کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا ‘ ذرائع کے مطابق اس تمام تر صورت حال کا ذمہ دار ڈویژنل کمشنر ‘ آر پی او ‘ سی پی او اور قائم مقام ڈپٹی کمشنر کو قرار دیا گیا تھا جن کے خلاف پنجاب حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ سے واپسی پر ایکشن لینے کا پلان بنا یا تھا‘ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سر دار عثمان بزدار کا آج کا دورہ فیصل آباد بھی اس سلسلے کی کڑی ہے ‘ ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران کے حکام بالا کی ناراضگی سے بچنے کے لئے 6تھانوں میں 6ہزار سے زائد لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کرواکر پکڑ دھکڑ تیز کروائی تھی جس کے بعد ضلعی پولیس ان مقدمات میں ملوث 174کے قریب لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کو پکڑنے میں کامیاب ہو سکی تھی ‘ باقیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔