اسلام آباد( آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)نے واشنگٹن کے کیپیٹل ون ایرینا میں عمران خان کے ہزاروں کی تعداد میں موجود پاکستانیوں سے خطاب کو ‘خالی کرسیوں سے خطاب’ قرار دے دیا۔پی پی پی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات نفیسہ شاہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نیو واشنگٹن میں خالی کرسیوں سے خطاب کرتے منفرد ریکارڈ قائم کردیا۔
نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ ‘جب شہید بھٹو بطور وزیراعظم پاکستان امریکا گئیں تھیں تو پورا امریکی نمائندگان کھڑا ہوگیا تھا۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران واشنگٹن میں ان کا استقبال کرنے کے لیے ایئرپورٹ پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی پہنچے تھے۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا تاریخی دورہ امریکا اس بات کا اظہار تھا کہ ایک منتخب وزیراعظم کی عزت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘دوست ملک سے منتیں ترلے کرکے امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات وزیراعظم عمران خان کی ایڑیاں اٹھا کر قد اونچا کرنے کی ایک کوشش ہے۔’عمران خان کی بطور سادگی مہم کمرشل فلائٹ میں سفر کرنے اور ہوٹل کے بجائے پاکستانی سفارخانے میں رہنے کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ‘عمران خان بطور پی ٹی آئی لیڈر نہیں بلکہ پاکستان کے نمائندے بن کر امریکا گئے ہیں، تاہم وہ اپنے بیرون ملک دوروں پر ملکی وقار ملحوظ خاطر رکھیں۔’اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ اگر ملک ہے تو حکومت بھی باقی رہے گی اور اپوزیشن بھی باقی رہے گی۔پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے این آر او لینے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ ‘آصف زرداری اپنے کیسز میں ضمانتیں لینے کو تیار نہیں، تو این آر او کیا لیں گے؟’ان کا کہنا تھا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری گرفتاری کے لیے تیار ہیں اور ضمانت بھی نہیں کروائیں گے،
این آر او تو دور کی بات ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘ایک سلیکٹڈ وزیراعظم کی اتنی حیثیت بھی نہیں کہ وہ کسی کو این آر او دے سکیں، وہ این آر او کی بات کرکے اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کی کوشش بند کریں۔’سیکریٹری اطلاعات نے حکومت کی ایمنسٹی اسکیم کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ایمسنٹی اسکیم دے کر امیروں کو تو پہلے ہی این آر او دے دیا ہے۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ بیرونی دنیا اپوزیشن اور حکومت میں کوئی فرق نہیں رکھتی، عمران خان کی تنقید اپنا مذاق اڑانے کے مترادف ہے تاہم ملک میں اپوزیشن جماعتوں کا مقصد این آر او نہیں بلکہ مہنگائی اور ظالمانہ ٹیکس سے عوام کو نجات دلانا ہے۔