اسلام آباد(آن لائن) نیب حکام نے مسلم لیگ ن کے ایم این اے ناصر بوسال اور ان کے بھائی امداد بوسال کو فوری گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان دونوں کے خلاف مبینہ کرپشن اور بدیانتی امور پر تحقیقات جاری تھیں، امداد بوسال سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے پرسنل سیکرٹری تھے
اور شہباز شریف اور ان کے خاندان کی کرپشن کے عینی گواہ بھی ہیں، نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ ناصر بوسال ممبر قومی اسمبلی نے سڑکوں کی تعمیر اور منڈی بہاؤالدین میں سیوریج کے منصوبہ میں قومی فنڈز میں ھیرپھیر کر رکھی ہے، جبکہ امداد بوسال نے وزیراعلیٰ شہباز سے بھاری فنڈز ریلیز کرائے تھے جو غبن اور بدیانتی کی نظر ہو گئے ہیں، نیب حکام نے دونوں بھائیوں کیخلاف کرپشن تحقیقات کی منظوری اپنے ایگزیکٹو بورڈ میں دی تھی جس کے بعد اب تک اہم انکشاف سامنے آئے ہیں ابتدائی تحقیقات کے مطابق ناصر بوسال ایم این اے نے علاقہ میں جو سڑکیں، نالیاں، سیوریج کے منصوبے لے رکھے تھے ان میں میٹریل بھی ناقص استعمال ہوا اتھا جبکہ ادائیگیاں بھی قواعد کے برعکس تھیں، نیب حکام نے فنڈز وصول کرنے والے منڈی بہاؤالدین کے درجنوں ٹھیکہ داروں کو بھی گرفتار کرنے کا ارادہ کیا ہے، بوسال برادرز کی کرپشن اور بدیانتی کا سکینڈل ضلع میں گوندل برادرز کی کرپشن سے بھی بڑا سامنے آیا ہے۔گوندل برادران نذر گوندل اور ظفر گوندل نے 20ارب کی کرپشن پیپلزپارٹی دور میں کی تھی جبکہ ظفر گوندل اب عدالتوں میں کرپشن مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ نیب حکام نے مسلم لیگ ن کے ایم این اے ناصر بوسال اور ان کے بھائی امداد بوسال کو فوری گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان دونوں کے خلاف مبینہ کرپشن اور بدیانتی امور پر تحقیقات جاری تھیں،