اسلام آباد (مانیٹرنگ دیسک) دولت ہتھیانے کی غرض سے اپنے دوست کو قتل کرنے والے ملزم کو سزاموت سنادی گئی ، عامر مشتاق رہائشی G7/3-3کو تھانہ آبپارہ کی حدود سے اسکے دوست یاور محمود نے اپنے گھر غوری ٹاون بھلا کر بے دردی سے چھری اور ٹوکے کے وارسے قتل کر دیا تھا، ماڈل کورٹ کے معزز جج سہیل ناصر نے ڈیڑھ سال زیر سماعت کیس میں ایڈووکیٹ ملک ثاقب محمود نے
مقدمہ مدعی کی طرف سے دلائل پیش کیےدلائل کی روشنی میں عدالت نے ملزم کو سزائے موت کے ساتھ جرمانے کی سزا سنا دی۔ تفصیلات کے مطابق 10دسمبر 2018کو عامر مشتاق تھانہ آبپارہ کی حدود میں واقع اپنے گھر سے ساڑھے سات لاکھ روپے کے پرائز بونڈ اور 14لاکھ روپے کیش لیکر سامان لینے کی غرض سے راولپنڈی نکلا کہ اسکے دوست یاور محمود نے اسکے ساتھ رابطہ کیا اور پھر مقتول کو اپنے گھر واقع تھانہ کورال کی حدود غوری ٹاون گلی نمبر32فیز 4میں لئے گیا اور وہاں پر نشہ آور چیز کھلا کر چھریوں اور ٹوکے کے وار کرتے ہوئے بے دردی سے قتل کے بعد مقتول کے جسم کو ٹکروں میں تقسیم کرتے ہوئے جسم کے کچھ حصے برما پل کے نیچے پھینک کر باقی جسم کے حصوں F7/4پارک میں لےجاکر مٹی کا تیل پھینک کر آگ سے جلا دیا تھا مقتول کے بھائی نے اپنے متعلقہ تھانہ آبپارہ میں مقتول کے اغواء ہوجانے کی درخواست دی جس پر متعلقہ تھانہ کی پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے مقتول کے دوست یاور محمود کو شک کی بنیاد پر گرفتار کرتے ہوئے انوسٹی گیشن کی جس سے ثابت ہوگیا کہ عامر مشتاق کو اسکے دوست نے پیسے ہتھیانے کی غرض سے قتل کردیا ہے جسکے بعد مقدمہ نمبر…بجمرم 302وقوع کے دو دن بعد 12دسمبر 2018کو مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج ہوا دوران تفشیں ملزم کی نشاندی پر مقتول کے کچھ جسم کے حصے تھانہ کورال کی حدود میں واقع برما پل کے نیچے سے برآمد کرلیے مذکورہ قتل کیس ڈیڑھ سال سے عدالت میں زیر سماعت تھا جس میں ملزم کی طرف سے رضوان عباسی جبکہ مدعی کی طرف سے ملک ثاقب ایڈووکیٹ نے گزشتہ روز معزز جج سہیل ناصر کی عدالت میں اپنے اپنے دلائل پیش کیے جنکی روشنی عدالت نے گرفتار ملزم کودفعہ 302کے تحت جرم ثابت ہوجانے پر سزا موت کے ساتھ 10لاکھ روپے معاوضہ قانونی مقتول کے ورثاء کو دینے کا حکم سنا دیا جبکہ زیر دفعہ 201میں بھی ملزم کودو لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ سات لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی ہے