لاہور(این این آئی) قومی احتساب بیورو (نیب)نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطاق ایک روز قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مریم نواز کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ جمع کروانے پر نیب کی جانب سے قانونی کارروائی کرنے کے لیے درخواست جمع کروائی گئی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ نیب نے نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، یوسف عباس اور دیگر کے خلاف چوہدری شوگر ملز کیس میں تحقیقات کا بھی آغاز کردیا ہے۔خیال رہے کہ پہلی مرتبہ نیب نے یوسف عباس کو نیب کی مشترکہ تفتیشی ٹیم (سی آئی ٹی)کے سامنے پیش ہو کرپنا بیان ریکارڈ کروانے کا حکم دیا تھا۔نیب کی جانب سے کہا گیا کہ انہیں متعدد کروڑوں روپے کے ٹیلی گرافک منتقلی (ٹی ٹیز)کی نشاندہی کی ہے جو شریف خاندان اور چوہدر شوگر ملز کے دیگر مالکنان کی جانب سے بھیجی گئی تھیں جن میں مریم نواز بھی شامل ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں تحقیقات کی گئیں تو چوہدری شوگر ملز کے مالکان کے خلاف منی لانڈرنگ کے شواہد بھی سامنے آئے۔نواز شریف کے مرحوم بھائی عباس شریف کے بیٹے یوسف عباس کو ارسال کیے گئے طلبی نوٹس میں نیب کا کہنا تھا کہ ‘متعلقہ حکام کو چوہدری شوگر ملز کے مالکان کی جانب سے نیب آرڈیننس 1999 اور انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت منی لانڈرنگ کا ادراک ہوا ہے۔’نوٹس میں یوسف عباس سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ برآمد کی مد میں آنے والی رقوم، بینک اکانٹس، برآمد کنندہ ملک اور برآمد کی جانے والی چینی کے معیار کے بارے میں حکام کو آگاہ کریں۔انہیں متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر وہ تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے تو ان کے خلاف نیب آرڈیننس کے سیکشن 2 تحت کارروائی کی جائے گی۔