اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ہارون الرشید نے شریف خاندان کی برطانیہ میں جائیداد سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف خاندان کی بہت بڑی انویسٹمنٹ ہیاور نواز شریف کے سوئس لینڈ میں اکاؤنٹس ہیں، دبئی میں ان کی انویسٹمنٹ ہے،
وہ پیرس کا کہہ کر سوئٹرز لینڈ جاتے تھے ہمیں ان کے ناراض لیگی رہنما بتاتے تھے کہ میاں صاحب سوئٹزرلینڈ گئے ہیں۔سینئر کالم نگار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ ایک واقعہ مجھے معلوم ہے کہ انہوں نے سوئس بینکرز کو 70ہزار ڈالر کا قالین خرید کردینے کی کوشش کی لیکن اس کے ساتھ ان کا سودا نہیں طے پا سکا کیونکہ قالین والا ایک لاکھ ڈالر مانگ رہا تھا۔ کیا اس میں کوئی شک ہے کہ نواز شریف، شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی بیرون ملک جائیدادیں ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹاپ کی انویسٹی گیشن ہو رہی ہے، مجھے ٹاپ انویسٹی گیٹر نے بتا یا ہے کہ 300کے قریب جائیدادیں ہیں اور یہ معاملہ اتنا جلدی سامنے نہیں آنے والا، جیسے سعد رفیق کی ایک کمپنی سامنے آئی جس کے نیچے اوپر پتہ نہیں کتنی کمپنیاں ہیں۔یہ سلسلہ بھی ایسے ہی ہے۔ اس کو سامنے آنے میں وقت لگے گا۔ ایک یہ کہ وائٹ کالر کرائم کوپکڑنا ذرا مشکل ہوتا ہے اور دوسری بات جہاں سرمایہ کار سرمایہ کاری کرتے ہیں جیسا کہ ڈیلی میل نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ یہ جنت ہے سرمایہ کاروں کیلئے۔برطانیہ کبھی نہیں چاہے گا کہ ان کے سرمایہ کار ان سے بددل ہوں، اسی طرح متحدہ عرب امارات اور سوئٹزرلینڈ لینڈ کبھی نہیں چاہے گا کہ ان کے سرمایہ کار مایوس ہوں۔ سینئر صحافی ہارون الرشید نے شریف خاندان کی برطانیہ میں جائیداد سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف خاندان کی بہت بڑی انویسٹمنٹ ہیاور نواز شریف کے سوئس لینڈ میں اکاؤنٹس ہیں، دبئی میں ان کی انویسٹمنٹ ہے،وہ پیرس کا کہہ کر سوئٹرز لینڈ جاتے تھے ہمیں ان کے ناراض لیگی رہنما بتاتے تھے کہ میاں صاحب سوئٹزرلینڈ گئے ہیں۔