جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

ایک خاتون کا لیڈر کے طور پر سامنے آنا آسان نہیں تھا، جیل کاٹنے کے بعد میرے اندر کیا تبدیلی آئی ،انتقامی کارروائی سے بچنے کیلئے کسی کے جوتے صاف کر نے سمیت کونسے آسان راستے ہیں ،میں ایسا کیوں نہیں کرونگی ، مریم نواز بتا دیا

datetime 18  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہاہے کہ انتقامی کارروائی سے بچنے کیلئے اْن کے پاس کسی کے جوتے صاف کرنے سمیت کئی آسان راستے ہیں تاہم وہ ایسا نہیں کریں گی، اپنے والد کے ساتھ ہر پاکستانی کی جنگ لڑ رہی ہوں ،یہ لڑائی قانون کی بالادستی، ووٹ کو عزت دلانے اور میڈیا پر عائد پابندیوں کے خلاف بھی ہوگی،

حکومت کے ہاتھ سے اداروں کی بیساکھی ہٹائیں تو یہ منہ کے بل گریگی، جیل میں کپڑے دھوئے ، چوہوں والا کھانا بھی کھایا ، جیل کاٹنے کے بعد مزید مضبوط ہوگئی ہوں ،مسلم لیگ (ن) ایک مردوں کی جماعت رہی ہے ، ایک خاتون کا لیڈر کے طور پر سامنے آنا آسان نہیں تھا۔ جمعرات کو وائس آف امریکہ کو دیئے گئے انٹرویو میں مریم نواز نے اپنے والد کے لیے تو لڑوں گی مگر میں ہر پاکستانی کی جنگ بھی لڑ رہی ہوں اور یہ لڑائی قانون کی بالادستی، ووٹ کو عزت دلانے اور میڈیا پر عائد پابندیوں کے خلاف بھی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اگر میری ذاتی خواہشات ہوتیں تو میں جدوجہد کا راستہ اختیار نہ کرتی، آسان راستہ مجھے بھی آتا ہے اس میں آپ کو بس ہاتھ جوڑنے پڑتے ہیں، اس میں آپ کو جوتے صاف کرنے پڑتے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ میرا مقصد اداروں کے ساتھ لڑائی نہیں بلکہ ملک میں قانون کی بالادستی، اور جمہوری اقدار کو مستحکم کرنا ہے۔ آئین میں ہر ادارے کا کردار واضح ہے اور صرف عوام اور ان کے نمائندوں کی رائے مقدم ہے، اگر اس توازن کو زبردستی دبانے کی کوشش کی جائے گی تو صرف عدم توازن نہیں ہوگا بلکہ تباہی آئے گی۔انہوںنے کہاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں گزشتہ 70 برسوں سے جمہوریت کبھی بالواسطہ اور کبھی بلا واسطہ طور پر منقطع ہوتی رہی ہے اور جمہوری روایات کو ملک میں کبھی پنپنے نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے سیاسی انتشار پیدا ہوتا ہے۔ دنیا کے کسی بھی ملک کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں جہاں سیاسی عدم استحکام رہا اس ملک نے کبھی ترقی نہیں کی۔

ایک سوال پر مریم نواز نے کہا کہ وہ 2019 میں آمریت نہیں دیکھ رہیں لیکن عمران خان دو ٹکے کے اقتدار کے لیے ہر جمہوری اقدار کو روندنے کو تیار ہیں اور وہ سمجھتی ہیں اس سے بڑا گناہ کوئی نہیں۔پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کیلئے سلیکٹڈ’ لفظ کے استعمال سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہا کہ یہ لفظ انہیں کیوں برا لگتا ہے اور پارلیمنٹ میں اس پر پابندی کیوں لگائی گئی،

اگر آپ سلیکٹڈ نہیں ہیں تو آپ کو اس لفظ سے کیا تکلیف ہے۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو جس طرح سلیکٹ کیا گیا اس کے تین مراحل ہیں، پہلے مرحلے میں الیکشن سے قبل اْن کے مخالفین کی پکڑ دھکڑ کی گئی، دوسرے مرحلے میں الیکشن کے روز نتائج کی تبدیلی اور تیسرے مرحلے میں پوسٹ ریگنگ کی گئی جو آج بھی مخالفین کو ہراساں کرنے کی صورت میں جاری ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ

انتخابات سے قبل چْن چْن کر مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں سے رابطے کیے گئے اور انتخابات کے روز جب تک مطلوبہ نمبر حاصل نہیں کیے گئے اْس وقت تک انتخابی نتائج روکے گئے اس کے باوجود حکومت 4 ووٹوں پر کھڑی ہے۔ حکومت کے ہاتھ سے اداروں کی بیساکھی ہٹائیں تو یہ منہ کے بل گرے گی۔مریم نواز نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ انہوں نے مجھے جیل میں ڈالا جہاں تین مہینے کی

بے گناہی میں جیل کاٹی، وہاں کپڑے بھی دھوئے، چوہوں والا کھانا بھی کھایا، یہ بہت اچھا ہوا کہ جیل میں میری ٹریننگ ہوئی جس سے مزید مضبوط ہوگئی ہوں۔سیاسی حکمت عملی سے متعلق مریم نواز نے کہا کہ جس راستے کا انتخاب انہوں نے کیا اس کی بہت بڑی قیمت چکائی ہے، اْن کے خلاف ڈان لیکس بنا، اس میں کوئی لینا دینا نہیں تھا، پاناما لیکس بنا جس میں جیل بھی کاٹی اور اس دوران والدہ کا

بھی انتقال ہوا۔مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک جج نے جب یہ کہہ دیا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت نہ دینے کے لیے ان پر دباوَ ہے اور وہ جج آج انصاف کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ احتساب کا پورا فساد بنا کر جو وزرائے اعظم کے ساتھ کیا جاتا ہے یہ صرف نواز شریف کے ساتھ نہیں ہوا، بے نظیر اور ذوالفقار علی بھٹو بھی اس کی زد میں آئے، ان کی جنگ صرف نواز شریف تک محدود نہیں ہے۔مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ایک مردوں کی جماعت رہی ہے اور ایک خاتون کا لیڈر کے طور پر سامنے آنا آسان نہیں تھا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…