پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

20 جولائی کو ہونیوالے انتخابات میں دھاندلی کی منصوبہ بندی پہلے ہی کر لی گئی، انتہائی دھماکہ خیز بیان سامنے آ گیا

datetime 17  جولائی  2019 |

اسلام آباد (این این آئی)جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں پاکستان پیپلزپارٹی کی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی پی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر فرحت اللہ بابر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 20جولائی کو ہونے والے انتخابات میں دھاندلی کی منصوبہ بندی پہلے ہی سے کر لی گئی ہے لیکن پاکستان پیپلزپارٹی ایسی تمام کوششوں کو ناکام بنائے گی اور

ان کوششوں کے پیچھے چھپے عناصر کو بے نقاب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدا میں دفعہ 144 کا نفاذ، پولنگ اسٹیشنوں کے اندر فوجیوں کی تعیناتی اور پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو جھوٹے مقدمات بنا کر انتخابات میں دھاندلی کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرستان کے عوام نے غیرریاستی اور دیگر عناصر کے ہاتھوں پچھلی تین دہائیوں میں بہت ظلم سہے ہیں اور اس کے علاوہ ریاستی اداروں کے ظلم بھی ان پر روا رکھے گئے ہیں۔ اگر 20جولائی کے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوئے تو عوام کو اپنے حقیقی نمائندے منتخب کرنے کا موقع ملے گا اور کے پی کی اسمبلی میں ظلم اور لاقانونیت کو آئینی طریقے سے روکنے کا سبب بنے کا۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ جنوبی اور شمالی وزیرستان کے قومی اسمبلی کے دو نمائندوں علی وزیر اور محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈرز نہ نکال کر وزیرستان کو نمائندگی کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ یہ ریاستی ظلم کی ایک اور مثال ہے اور پیپلزپارٹی وہ واحد سیاسی پارٹی ہے جو اس کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے بجائے قبائلی عوام کی مشکلات کرنے کے حراستی مراکز کو وسعت دے دی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ان حراستی مراکز کو ختم کرنے کے لئے پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ عوام اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنے کے قابل ہوں۔ فرحت اللہ بابر نے سوال کیا کہ وزیرستان میں طالبان کو پھر سے مجتمع کیوں ہونے کی اجازت دی گئی۔ اس ریلی سے کے پی اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر شیر اعظم وزیر، حلقہ 114 کے پارٹی امیدوار عمران مخلص وزیر اور دیگر پارٹی لیڈروں نے بھی خطاب کیا۔



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…