اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے صحت سہولت کار ڈکو آئندہ دو سال میں پورے پاکستان تک توسیع دینے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صرف سندھ میں پروگرام کے مسائل ہیں، انہوں نے پروگرام نہیں اپنایا تاہم سندھ حکومت کے عدم تعاون کے باوجود اپنی کوششیں جاری رکھیں گے،تھرپارکر میں غیر ترقی یافتہ اور مسائل کے شکار لوگوں کیلئے
صحت سہولت کارڈ پہنچایا جائیگا، وزیراعظم کے فیصلے کے مطابق جسمانی یا ذہنی معذور افراد کو صحت سہولت کارڈ دیا جائے گا،ہر وابستگی سے قطعہ نظر 10 اگست تک پروگرام کو شروع کردیا جائیگا،مستقبل میں کارڈز کی تقسیم نئے سروے کے مطابق کئے جائیں گے،فاٹا میں الیکشن کے بعد لوگوں میں کارڈ تیزی سے تقسیم ہوںگے،کارڈ کے تحت 3 لاکھ 60 ہزار تک کا علاج ممکن ہے، جس میں ایک بار 3 لاکھ 60 ہزار مزید شامل ہوسکتے ہیں،تمام تر اقتصادی مشکلات کے باوجود اس پروگرام کو مثبت انداز میں چلایا جائیگا،ملک بھر سے ذہنی اور جسمانی معذوری کے حامل افراد کئے کارڈز کی تقسیم وزیراعظم خود کریں گے،سیاسی وابستگی سے قطعہ نظر لاڑکانہ میں ایڈز کے واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ صحت سہولت کارڈ کامیابی سے جاری ہے، اس میں نئی پیش رفت جاری ہیں،عام لوگوں کیلئے صحت سہولت کارڈ بہت بڑی نعمت ہے۔ انہوںنے کہاکہ علاج کی سہولیات کے مسائل ہیں، لوگ قرضے لیکر علاج کراتے ہیں ،یہ پروگرام 43 اضلاع میں جاری ہے۔آئندہ 2 سال میں پورے پاکستان تک پروگرام کو توسیع دیدی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ صرف سندھ میں اس پروگرام کے مسائل ہیں، انہوں نے یہ پروگرام نہیں اپنایا،سندھ کے عوام کو اس پروگرام سے سیاسی و نظریاتی
وجوہات کی بناء پر محروم رکھا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ تھرپارکر میں غیر ترقی یافتہ اور مسائل کے شکار لوگوں کیلئے صحت سہولت کارڈ پہنچایا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز اس پروگرام کے تحت تھرپاکر میں امیدی خاتون کا پتے کی پتھری کا کامیاب آپریشن کیاگیا،اس علاج کا تمام خرچہ حکومت نے اٹھایا۔انہوںنے کہاکہ قبائلی اضلاع میں یہ پروگرام کا آغاز ہوگیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ
فاٹا میں الیکشن کے بعد لوگوں میں یہ کارڈ تیزی سے تقسیم ہوں.گے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان بھر کے 280 ہسپتالوں کو صحت سہولت کارڈ کیلئے اپنی لسٹ میں شامل کرچکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ جسمانی یا ذہنی معذور افراد کو صحت سہولت کارڈ دیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ ہر وابستگی سے قطعہ نظر 10 اگست تک اس پروگرام کو شروع کردیا جائے گا،
تمام تر اقتصادی مشکلات کے باوجود اس پروگرام کو مثبت انداز میں چلایا جائیگا۔ انہوںنے کہاکہ ملک بھر سے ذہنی اور جسمانی معذوری کے حامل افراد کئے کارڈز کی تقسیم وزیراعظم خود کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ احساس پروگرام کے تحت 190ارب روپے کے پروگرام کا بھی آج سے آغاز ہوچکا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کا صحت کے شعبے کا بجٹ کم نہیں ہوا۔انہوںنے کہاکہ اضافی ریونیو کیلئے اٹھائے گئے
اقدامات سے ملنے والی رقوم کا بڑا حصہ صحت کے شعبے کو دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ توقع ہے کہ صحت کا بجٹ 3 گنا کیاجائیگا۔انہوںنے کہاکہ صحت سہولت کارڈز کے لئے نئے سروے کرارہے ہیں، چند ماہ میں نتائج آجائیں گے،مستقبل میں کارڈز کی تقسیم نئے سروے کے مطابق کئے جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سندھ حکومت کے عدم تعاون کے باوجود اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
انہوںنے کہاکہ لاڑکانہ میں ایڈز کے واقعے کے بعد تمام ضروری اقدامات کئے گئے ہیں،سیاسی وابستگی سے قطعہ نظر اس واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ہر فرد کو ہیلتھ انشورنس یقینی بنائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ صحت کارڈ کی سہولت غریبوں کے ساتھ سفید پوشوں کو بھی دیں گے،اس کارڈ کے تحت 3 لاکھ 60 ہزار تک کا علاج ممکن ہے، جس میں ایک بار 3 لاکھ 60 ہزار مزید شامل ہوسکتے ہیں۔