اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی صابر شاکر کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں انہوں نے بے نامی پراپرٹیز رکھنے والوں اور ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن بارے بات کی ہے، انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل شروع ہو چکا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے بتایا تھا کہ عید کے بعد ایسا احتساب کا عمل شروع ہونے والا ہے کہ لوگ پچھلا احتساب بھول جائیں گے اور سب ہی اس کی زد میں آئیں گے اور لوگ حیران و پریشان ہو جائیں گے کہ یہ کیا ہو رہا ہے،
کیا یہ وہی پاکستان ہے جہاں پر کوئی کسی کو نہیں پوچھتا تھا، ٹیکس چوری کریں، ڈاکے ڈالیں، رشوت، ہر چیز جہاں سے مرضی لیں، جتنی مرضی جائیدادیں بنائیں، جس کے مرضی نام رکھیں، لوگ سوچیں گے کہ کیا یہ وہی پاکستان ہے، صابر شاکر نے کہا کہ آج اس نئے پاکستان کی ابتدا ہوئی ہے جس کا اندازہ کسی نے بھی نہیں لگایا تھا، صابر شاکر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہمیں بتا دیا تھا کہ ایمنسٹی سکیم سے جس نے فائدہ اٹھانا ہے وہ اٹھا لے جو نہیں اٹھائے گا وہ پچھتائے گا، یہ بات صحیح ہے، دوسرا یہ کے بے نامی قانون آ چکا ہے، بے نامی قانون کا مطلب ہے کہ میں کوئی پراپرٹی لیتا ہوں وہ ہوتی میری ہیں وہ میں کسی ڈرائیور، باورچی یا کسی دوست کے نام کروا دیتا ہوں، یہ بے نامی جائیداد ہے، تاکہ میں ریڈار میں نہ آؤں مجھے اثاثے ظاہر نہ کرنے پڑیں مجھ سے اگر کوئی پوچھے تو میں کہہ دوں گا کہ میرے پاس تو صرف چند لاکھ یا چند کروڑ روپے ہیں اور یہ یہاں سے آئے ہیں باقی بلین کی پراپرٹیز بے نامی ہیں، یہ بینک اکاؤنٹس اور پراپرٹی خریداری میں بھی یہی ہوتا تھا اب پہلی بار بے نامی قانون آیا ہے، ایسی تمام جائیداد اور مشکوک اکاؤنٹس حکومت فریز کر سکتی ہے اور حکومت بحق سرکار انہیں ضبط کر سکتی ہے۔ ایمنسٹی سکیم سے لاکھوں افراد کی بے نامی جائیدادیں قانونی ہو گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پھر بات کر دی ہے کہ جو مرضی کرلیں اب این آر او نہیں ملے گا یہ بات وزیراعظم نہیں کہہ رہے بلکہ ریاست پاکستان کہہ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو توجہ دینی چاہیے کہ لوگ ملک سے جانا شروع ہو گئے ہیں، اطلاعات کے مطابق آصف علی زرداری کی ہمشیرہ بھی بیرون ملک چلی گئی ہیں، ن لیگ کے ایم این ایز اور ان کے بچے بھی چلے گئے ہیں، ایک بے نامی پراپرٹی پکڑی گئی تھی اس کے لیے نوٹس بھیجا لیکن کوئی نہیں آیا جب ریڈ کیا تو وہ بیرون ملک فرار ہو گئے، کچھ ایم این ایز کے بارے میں بھی تحقیقات ہو رہی ہیں جنہوں نے حال ہی میں منی لانڈرنگ کی ہے اور انہوں نے کافی سرمایہ باہر بھجوایا ہے
اس کے بارے میں بھی تحقیقات ہو رہی ہیں اور کافی لوگ اس ریڈار میں آنے والے ہیں اور آنے والے دنوں میں اس احتسابی عمل میں تیزی آئے گی، سیاستدانوں سے اس لیے ابتدا کی گئی ہے کیونکہ سیاستدان ایمنسٹی سکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے، جو بھی کسی آفس میں رہا ہوں وہ بیورو کریٹ ہو یا کسی آفس میں رہا ہو تو وہ ایمنسٹی سکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے، بہت ساری بے نامی جائیداد سیاستدانوں کی ہیں اور انہیں پکڑا جائے گا، صابر شاکر نے کہا کہ دیکھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں مزید کیا ہو گا، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ابھی پارٹی شروع کی ہے اور ان کی باڈی لینگوئج بتا رہی ہے کہ پارٹی بڑی لمبی چلے گی، بڑے مافیا کے لوگ سہم گئے ہیں اگر اتنے بڑے بڑے لوگ پکڑے گئے تو وہ کس کھیت کی مولی ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے۔