لاہور(آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کی اہلیہ نبیلہ نے اعلان کیا ہے کہ اگر خدانخواستہ ان کے خاوند کو کچھ ہوا تو ایف آئی آر وزیراعظم عمران خان کے خلاف درج کراؤں،گزشتہ دو دن سے ان کے خاوند کو کھانے کے لیے کچھ نہیں دیا گیا اور آج صرف ایک سلائس دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق صوبائی وزیر کی صحت اس حد تک متاثر ہوئی ہے کہ انہیں دو افراد پکڑ کر ملاقات کے لیے لے کر آئے تھے۔ وہ اپنے خاوند رانا ثنا اللہ سے ملاقات کے بعد موجود ذرائع ابلاغ سے بات چیت کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے سابق صوبائی وزیر کی صحت بالکل ٹھیک نہیں ہے اور وہ ایک چادر میں لیٹے ہیں کیونکہ انہیں بھجوایا جانے والا بستر واپس کردیا گیا ہے۔ رانا ثنا اللہ کی اہلیہ نبیلہ کے مطابق دوران ملاقات رانا ثنا اللہ نے پیغام بھیجا ہے کہ جو بھی ان کے خیر خواہ جیل سے باہر آئے ہیں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جیل سے باہر موجود رانا ثنا اللہ کے داماد شہریارنے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں دعویٰ کیا کہ رانا ثنا اللہ ایک سوچ کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسی آواز ہیں جس کو دبایا نہیں جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کو جہاں رکھا گیا ہے وہاں پنکھا تک نہیں ہے اور وہ ایسی جگہ ہے جہاں جانور کو بھی نہیں رکھا جاتا ہے۔ پی ایم ایل (ن) کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے داماد کا کہنا تھا کہ انہیں صرف اس لیے قید کیا گیا ہے کہ وہ غریب کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ شہریار نے الزام عائد کیا کہ ملک میں انتشار پھیلایا جا رہا ہے اور ایسا صرف اس لیے کیا جارہا ہے کہ لوگوں کی نظریں بجٹ پر سے ہٹ جائیں ،مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی طاہر خلیل سندھو اور میاں نوید پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ سے ملاقات نہ کروائے جانے پر احتجاجاً کیمپ جیل کے مرکزی دروازے پر زمین پربیٹھ گئے۔