منگل‬‮ ، 28 جنوری‬‮ 2025 

 امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان کادورہ امریکہ، ترجمان دفتر خارجہ  نے تفصیلات جاری کردیں 

datetime 4  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ امریکی صدر کی دعوت پر وزیراعظم امریکہ کا دورہ کریں گے،22 جولائی کو ملاقات ہو گی، بلوچ لبریشن آرمی کو امریکہ نے اپنی دہشت گرف جماعتوں کی فہرست میں ڈالا ہے، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں،بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنا بند کرے،پاکستان نے کرتارپور راہداری پر مذاکرات کیلئے 14 جولائی کی تاریخ دی ہے،

مذاکرات واہگہ پاکستان میں ہونگے،بھارتی وزیراعظم کو دعوت دئیے جانے کا علم نہیں، دولت مشترکہ وزرا خارجہ میٹنگ میں پاک بھارت وزرا ئے خارجہ کی ملاقات کا امکان نہیں ہے۔جمعرات کو  ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں،قابض بھارتی افواج نے گزشتہ تین ہفتوں میں 40 نہتے کشمیریوں کو شہید کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو سینئر حریت قیادت کی حراست پر شدیدی تشویش ہے،ان لوگوں کے بدنام زمانہ تہار جیل میں رکھاگیا ہے،سری نگر کے ایک اخبار کے ایڈیٹر کی حراست کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنا بند کرے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کے ساتھ تعاون کرنے والوں کے ساتھ تشدد کی خبروں پر شدید تشویش ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے کرتارپور راہداری پر مذاکرات کیلئے 14 جولائی کی تاریخ دی ہے،یہ مذاکرات واہگہ پاکستان میں ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کو امریکہ نے اپنی دہشت گرف جماعتوں کی فہرست میں ڈالا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی صدر کی دعوت پر وزیراعظم امریکہ کا دورہ کریں گے،22 جولائی کو ملاقات ہو گی،ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات کو بحال کرنے پر فوکس کیا جائیگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پاکستان نے کرتار پور پر 14 جولائی کی تاریخ طے کی ہے،بھارتی وزیراعظم کو دعوت دئیے جانے کا علم نہیں۔ انہوں نے کہاکہ کرتار پور پر مثبت طریقہ سے کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ افغان امن عمل میں پاکستان کا اہم کردار ہے،تمام مذاکرات اسی سلسلے کی کڑی ہے،افغانستان کا اصل حل افغان لیڈ ہے،چاہتے ہیں کہ ان مذاکرات کے نتیجہ میں انٹرا افغان مذاکرات تک پہنچیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی دعوت پر اشرف غنی نے پاکستان کا دورہ کیا،افغان صدر کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ تجارت کے فروغ کے لئے ہی پاکستان نے تورخم سرحد کو 24 گھنٹے کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان علاقائی رابطوں کے فروغ پر یقین رکھتا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ داؤد ابراہیم پاکستان میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ دولت مشترکہ وزرا خارجہ میٹنگ میں پاک بھارت وزرا ئے خارجہ کی ملاقات کا امکان نہیں ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر دھماکہ کی نتیجے میں پانچ شہادتیں ہوئیں،ہمیں اپنے فوجیوں پر فخر ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…