کراچی (این این آئی) ایف بی آر نے اثاثے ظاہرکرنیکی اسکیم کیلئے کیش بینکوں میں رکھنے کی شرط ختم کردی، شہری کیش کی تفصیلات بتا سکتے ہیں، سہولت کے باوجود بھی لوگ فائدہ نہیں اٹھاتے تو مدت بڑھانے کا فائدہ نہیں۔تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے اثاثے ظاہرکرنیکی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا، ممبر ٹیکس پالیسی ایف بی آر نے اسکیم کیلیے کیش بینکوں میں رکھنے کی شرط ختم کردی۔
حامدعتیق سرور نے کہا جن لوگوں نے کیش پراپرٹی یا بزنس میں لگایا وہ لکھ کر دے سکتے ہیں، شہری کیش کی تفصیلات بتا سکتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا سہولت کے باوجود بھی لوگ فائدہ نہیں اٹھاتے تو مدت بڑھانیکافائدہ نہیں، قانون میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع کی گنجائش نہیں۔دوسری جانب ایف بی آر کے مطابق 30 جون 2019 تک خریدی گئی جائیدادوں کو اسکیم میں ظاہر کرنے کی اجازت ہے اور جو بینک میں کیش جمع نہیں کراسکے، انہیں 2فیصد اضافی ٹیکس دینا ہوگا۔ایف بی آر کا کہنا ہے جون 2018 کے بعد کی جائیدادیں بھی اب اسکیم میں ظاہر کی جاسکیں گی، جائیداد پر 2 فیصد اضافی ٹیکس دینا ہوگا جبکہ جیولرز کو تجارتی اسٹاک میں موجود سونا بھی اسکیم میں ظاہرکرنے کی اجازت ہے، اسٹاک میں موجود سونا ظاہر کرنے پر 4فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔ذرائع کے مطابق منظور فنانس بل 2019 کے ذریعیایکٹ2019 میں ترامیم کردی گئی ہیں، ترامیم کے بعد سکیم کی معیاد میں توسیع کے امکانات واضح ہوگئے ہیں۔خیال رہے ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم سیفائدہ اٹھانے کیلئیصرف ایک روزباقی رہ گیا ہے، وزیر اعظم نیبھی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کا اشارہ دیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے۔ ایف بی آر نے اثاثے ظاہرکرنیکی اسکیم کیلئے کیش بینکوں میں رکھنے کی شرط ختم کردی